داعش کی پاکستانی شاخ کے قیام کے تین ماہ کے مختصر عرصے میں ہی اہم قیادت ڈرون حملوں میں ختم ہوگئی‘ رپورٹ

ہفتہ 25 اپریل 2015 06:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 اپریل۔2015ء) پاکستان میں رواں سال جنوری سے تین ماہ کے مختصر عرصے میں داعش کے تین سرکردہ رہنماء مارے گئے۔ ایک رپورٹ کے مطابق داعش کے سرکردہ سعید‘ ڈپٹی امیر ملا عبدالرؤف خادم اور ان کا جانشین حافظ وحیدی پاک افغان سرحد کے دونوں طرف حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں۔ داعش رہنماؤں کی اکثریت ڈرون حملوں میں ماری گئی ہے ایک رپورٹ کے مطابق داعش کی پاکستانی شاخ کا آغاز جنوری 2015 ء کے دوسرے ہفتے میں پاکستان اور افغانستان سے ایک سو سے زائد طالبان رہنماؤں اور جنگجوؤں کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو کے بعد ہوا ہے جس میں انہوں نے مسلمانوں کے خود ساختہ خلیفہ ابوبکر البغدادی سے اپنی وابستگی کا اعلان کیا تھا۔

وابستگی کا یہ اعلان داعش کی جانب سے عراق اور شام کے علاوہ دیگر ممالک میں اپنا نیٹ ورک پھیلانے کے عزم کا حصہ تھا۔

(جاری ہے)

داعش کی پاکستانی شاخ کا آغاز خراساں جو کہ پاکستان‘ افغانستان اور ایران اور بعض دیگر ایشیائی ممالک پر مشتل خطے کا پرانا نام ہے کے بعد نامزدگی کی گئی ٹی ٹی پی کے کمانڈر سعید خان جو کہ اورکزئی سے تعلق رکھتے ہیں خراساں کے نئے امیر بنے وہ 2014 ء میں اورکزئی ایجنسی کی طالبان شاخ کا حصہ بنے۔ بعد مین وہ گزشتہ تین ماہ سے داعش کی پاکستانی شاخ کے رہنماؤں میں شامل ہوگئے۔ تاہم اس شاخ کے قیام کے تین ماہ گزرنے کے ساتھ ہی تینوں رہنماء ڈرون حملوں میں ہلاک ہوگئے۔

متعلقہ عنوان :