اٹلی میں آپریشن پاکستان میں دہشت گردی کرنیوالا نیٹ ورک پکڑا گیا18مبینہ دہشت گردگرفتار،2009 میں پشاور کے مصروف مینا بازار میں دھماکے کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد جاں بحق اور 200 زخمی ہو گئے تھے، پاکستان نے گرفتاریوں کی تصدیق کر دی، اطالوی حکام نے پاکستانی دفتر خارجہ کو بھی 18دہشت گردوں کی گرفتاری سے متعلق آگاہ کر دیا،وزارت خارجہ نے ملزموں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ترجمان دفترخارجہ

ہفتہ 25 اپریل 2015 05:03

اسلام آباد / روم( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 اپریل۔2015ء) اٹلی میں انسداد دہشت گردی آپریشن کے دوران القاعدہ کا دہشت گرد نیٹ ورک پکڑا گیا، پشاور کی مارکیٹ میں دھماکوں اور اٹلی میں ویٹیکن سٹی پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے 18 مبینہ دہشت گردوں کو اٹلی سے گرفتار کر لیا گیا جب کہ پاکستانی دفتر خارجہ نے گرفتاریوں کی تصدیق کردی ہے۔اطالوی پولیس کے مطابق ساحلی شہر سر دینیا میں گزشتہ 6 سال سے کچھ غیر ملکی تارکین وطن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا اسی دوران شدت پسندوں کے گروہ کا انکشاف ہوا جس سے حاصل ہونے والی معلومات کے بعد پورے ملک میں چھاپے مارے گئے اور 18 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

سرکاری وکیل ماورو مورا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار دہشت گرد 2010 میں ویٹیکن سٹی پر حملوں کے منصوبہ بندی میں ملوث ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اٹلی کے انسداد دہشت گردی یونٹ نے تحقیقات کے دوران دہشت گردوں کی مشتبہ گفتگو کی آڈیو ٹیپ بھی حاصل کی جس کے بعد ان کی گرفتاریاں عمل میں آئیں۔ دہشت گردوں کے گروہ کا تعلق القاعدہ کی ذیلی تنظیم سے ہے جس کا سرغنہ خان سلطان ولی ہے جو اولبیا میں کافی عرصے سے دکان چلا رہا تھا جب کہ دوسرے اہم رکن ایک مسجد کے امام ہیں جو لوگوں کو گروپ میں شامل کرنے کی ترغیب دیتے تھے۔

سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ یہ گروہ مغربی ممالک اورحکومت پاکستان کے خلاف مسلح جددو جہد کے لیے لوگوں کو تیار کرتا تھا اور اسی گروپ نے 2009 میں پشاور کے مصروف مینا بازار میں دھماکے کئے جس میں 100 سے زائد افراد جاں بحق اور 200 زخمی ہو گئے تھے۔ سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشت گردوں میں 2 افراد مبینہ طور پراسامہ بن لادن کے سیکورٹی کا بھی حصہ رہے ہیں جب کہ یہ گروہ پاکستان اور افغانستان سے لوگوں کو عارضی ویزوں کی مدد سے یورپ اسمگل بھی کرتا ہے۔

دوسری جانب دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کے مطابق اٹلی میں مبینہ 18 دہشت گردوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے جس میں پشاور حملوں میں ملوث دہشت گرد بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ اطالوی حکام نے پاکستانی دفتر خارجہ کو بھی 18دہشت گردوں کی گرفتاری سے متعلق آگاہ کر دیا ہے جب کہ وزارت خارجہ نے ملزموں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔تفتیش کاروں کا کہنا ہے اس دہشت گرد نیٹ ورک میں پاکستانی شامل ہیں۔

اٹلی کے جزیرہ سارڈینیا میں انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے آپریشن کیا، مبینہ طور پر القاعدہ سے متاثر دہشت گردوں کا نیٹ ورک دھرلیا گیا، اس گروہ کے القاعدہ سے روابط کا جائزہ لیا جارہا ہے۔اٹلی کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے آپریشن میں 7 صوبوں سے 18 افراد حراست میں لئے گئے ہیں، تفتیش کار کے مطابق ملزمان کی اکثریت پاکستانی تاجروں پر مشتمل ہے، یہ تاجر مبینہ طور پر پاکستان میں القاعدہ کی مالی مدد کررہے تھے۔اطالوی حکام نے یقین ظاہر کیا ہے کہ ملزمان پاکستانی حکام کیخلاف دہشت گرد حملے کرنا چاہتے تھے