اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، امام کعبہ شیخ خالد الغامدی،بعض لوگ تشدد کے ذریعے اسلام کے تشخص کومسخ کررہے ہیں،ہمارا دین کسی کو زبردستی دین اسلام میں داخل ہونے پر مجبور نہیں کرتا، اسلامی حکومتیں غیر مسلموں کے ساتھ حسن سلوک رکھیں،اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑو اور تفرقے میں نہ پڑو،ہمیں اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کیلئے ایک دوسرے کو معاف کردینا چاہیے،،کشمیریوں پرظلم ہواظلم جہاں بھی ہواس کی تردیدکرنی چاہئے ،یمن میں فرقہ واریت کاعنصرتھااورنہ ہے پاکستان کی قرارداداندرونی معاملہ ہے ،پاکستانی دینی مدارس سے پڑھے قراء کرام میرے اور حرمین الشریفین کے دیگر ائمہ کرام کے استاذ ہیں،امام کعبہ کا خطبہ ،استقبالیہ سے خطاب، نجی ٹی وی کو انٹرویو

ہفتہ 25 اپریل 2015 04:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 اپریل۔2015ء)امام کعبہ شیخ خالد الغامدی نے کہا کہ اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں ہے،بعض لوگ تشدد کے ذریعے اسلام کے تشخص کومسخ کررہے ہیں،ہمارا دین کسی کو زبردستی دین اسلام میں داخل ہونے پر مجبور نہیں کرتا، اسلامی حکومتیں غیر مسلموں کے ساتھ حسن سلوک رکھیں،اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑو اور تفرقے میں نہ پڑو،ہمارا دین درگزر کی تعلیم دیتا ہے،ہمیں اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کیلئے ایک دوسرے کو معاف کردینا چاہیے،لاہور میں پاکستان کی سب سے بڑی مسجد میں خطبہ جمعہ سے دیتے ہوئے امام کعبہ شیخ خالد الغامدی نے کہا کہ مذہبی تعصب اور منافرت کی کوئی گنجائش نہیں،مسلمان فرقوں اور مذاہب کا احترام کرتا ہے،اسلام میں تشدد اور دہشت گردی کی ممانعت ہے۔

(جاری ہے)

اسلام کسی کو دین اسلام میں داخل ہونے پرمجبورنہیں کرتا، اسلام رحمت اور درگزر درس دیتا ہے، دین میں کوئی زبردستی نہیں، اللہ کی خاطر ہمیں ایک دوسرے کو معاف کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ہمیں صبر کی تلقین کرتا ہے ،مومن کی نشانی ہے کہ وہ ہمیشہ ہنس مکھ اور بااخلاق ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مومن کبھی اپنی بات پر اصرار نہیں کرتا ، اسلام ایک واضح اور کشادہ دین ہے ،ایک دوسرے سے حسد کی اسلام میں اجازت نہیں۔

امام کعبہ نے کہا کہ علمائے کرام انصاف کے نظام کیلئے جدوجہد کریں، انہوں نے کہاکہ اسلامی حکومتیں غیر مسلموں کے ساتھ حسن سلوک رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ علما اور اولیا نے دین اسلام پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا،اسلام کے دشمن اسلام کو متشدد اور متعصب مذہب کے طور پر پیش کرتے ہیں۔اسلام میں اقلیتوں کو بہترین حقوق دیئے گئے ہیں،حضوراکرم نے اقلیتوں سے حسن سلوک کا درس دیا ہے ،حضوراکرم غیر مسلموں کی تیماداری کے لئے ان کے گھر جاتے ،آپ کے حسن سلوک کو دیکھ کر یہودی مسلمان ہوجاتے تھے،اسلام میں دوسرے مذاہب کی عبادت گاہوں کا احترام کا درس دیا ہے،اسلامی حکومت میں تمام مذاہب کے لوگ پرامن زندگی گزارتے ہیں،اسلام نے دوران جنگ عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے سے منع کیا ہے،اسلام ایک دوسرے سے حسد کرنے کا درس نہیں دیتا،،اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑو اور تفرقے میں نہ پڑو،سچائی مسلمان کا زیور ہے ،ہرمسلمان کو اپنی اصلاح کرنی چاہیے ،مومن اپنی بات پر کبھی اصرار نہیں کرتا،علم حاصل کرنے والوں پر ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی رحمت ہوتی ہے،باطل کے مٹنے اور حق کی فتح کا ذکر قرآن مجید میں ہے،بعض لوگ تشدد کے ذریعے اسلام کے تشخص مسخ کررہے ہیں،اسلام میں مذہبی تعصب اور نفرت کی کوئی گنجائش نہیں ہے،اسلام میں تشدد اور دہشت گردی کی ممانعت ہے،اسلام ہمیں بہترین اخلاق اور پیار ومحبت کا درس دیتا ہے،اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں ہے،اسلام رحمت اور درگزر کرنے کا دین ہے ،سیاست اور معیشت سمیت تمام معاملات میں قرآن و سنت سے رہنمائی لی جائے،امام کعبہ نے دوران خطبہ پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے خصوصی دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو دہشت گردی سے نجات عطاء فرماء اور پاکستان پر اپنی خاص رحمت عطاء فرما ،تمام مسلمانوں کی مشکلات آسان فرما ۔

امام کعبہ شیخ خالد الغامدی نے پاکستان کی سب سے بڑی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی امامت کی،لاکھوں افراد نے امام کعبہ کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی ۔اس موقع پر سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے،خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ،مسجد خواتین کیلئے علیحدہ جگہ کا انتظام کیا گیا۔امام کعبہ شیخ خالدالغامدی نے کہاہے کہ مسلمانوں میں تفرقہ قرآن وسنت سے دوری کی وجہ سے ہے ،اللہ ایک ،نبی ایک،قرآن ایک ہے مسلمان وحدت کے اس اصول پرآئیں تومشکلات سے باہرنکل سکتے ہیں ،یمن مسئلے پرپاکستان کی قرارداداندرونی معاملہ ہے ،یمن میں فرقہ واریت کاکوئی عنصرتھانہ ہے ،کشمیریوں پرظلم ہواہے ظلم جہاں بھی ہواس کی تردیدکی جائے ،مغرب میں کچھ شدت پسندوں نے گستاخانہ خاکے شائع کئے ،سارامغرب ایسانہیں ،خاکوں پرپرتشددبیان دینامناسب نہیں ۔

نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں شیخ خالدالغامدی نے کہاکہ وحدت المسلمین کاجوبیڑہ شیخ سلیمان المعظم نے اٹھارکھاہے ان سے بڑی خیراوربھلائی کی توقع ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہماری اصل ایک ہے ،قرآن ایک ،نبی ایک ہے ،خداایک ہے ،مگرآج کاسب سے بڑاتفرقہ قرآن وسنت سے دوری ہے ،مسلمانوں کونصیحت کرتاہوں کہ وہ قرآن اورنبیکی سنت کی طرف آئیں قوم اسی اصول پرمشکلات سے باہرنکل سکتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مسلمانوں میں متفقہ علیہ مسائل بہت زیادہ ہیں جبکہ فروعی اختلافات ضرورہیں لیکن نسبتاًکم ہیں آج ضرورت ایک اصول پرسب کوجمع کرنے کی ہے ۔قرآن وسنت پرسب کوجمع کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ یمن کی حکومت کی درخواست پرسب عربوں اورمسلمانوں کااتحادقائم کرکے اس مسئلے کوحل کرنے کی کوشش کی گئی ہے اورکررہے ہیں ۔امام کعبہ نے کہاکہ یمن کے مسئلے میں فرقہ واریت کاکوئی عنصرتھااورنہ ہے یمن کااستحکام ہمیں مقصودہے اس سے زیادہ کچھ نہیں ،جومسلمان یمن میں فرقہ واریت پھیلارہے ہیں وہ مسلمانوں کی خدمت نہیں کررہے ۔

انہوں نے کہاکہ کشمیریوں پرظلم ہواہے اورمظلوم کاحق ہے کہ اس کاازالہ کرے ،میری دعاہے کہ اللہ کشمیریوں کی مددکرے اورحق پرقائم رکھے ،میری دعاتمام عالم اسلام اورمظلومین کیلئے ہے ،ظلم جہاں پربھی ہواس کی تردیدکی جائے ۔انہوں نے کہاکہ دشمن حرمین شریفین کونقصان پہنچاناچاہتاہے ،شیخ خالدالغامدی نے کہاکہ کم عمری میں کعبہ کی امامت اللہ کاکرم ہے ،امامت کی کیفیت بیان نہیں کرسکتا،اس وقت کی جذباتی کیفیت ناقابل بیان ہے ،دعاہے کہ اللہ قبول فرمائے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ یمن کے بارے میں پاکستانی قرارداداندرونی معاملہ ہے ،سعودی عرب حالت امن اوراستحکام میں ہے ،پاکستانی ہمارے ساتھ رہتے ہیں ،حرمین شریفین سے ان کی محبت بے مثال ہے ،پاکستانی پریشان نہ ہوں انشاء اللہ خیرکی خبریں ہیں ۔انہوں نے کہاکہ مغرب میں کچھ تشددپسندلوگوں نے گستاخانہ خاکے شائع کئے لیکن تمام مغرب میں ایسانہیں خاکوں پرپرتشددجواب دینااس وقت مناسب نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اہلسنت اورفقہ جعفریہ کاتقارب ہمیشہ سے رہااوراب بھی ہے تاہم اکابرین امت نے وحدت امت کوہمیشہ اہمیت دی ہے اوراس کیلئے کوششیں کررہے ہیں بعد ازاں پاکستان میرا دوسرا گھر اور پاکستانی بھائی ہیں ،پاکستانی دینی مدارس سے پڑھے ہوئے قراء کرام میرے اور حرمین الشریفین کے دیگر ائمہ کرام کے استاذ ہیں ،حرمین شریفین اور سعودی عرب میں تحفیظ القرآن کے حلقات پاکستانی دینی مدارس کا فیض ہے ،میرے نزدیک پاکستان اور سعودی عرب میں کوئی فرق نہیں ان خیالات کا اظہار اما م کعبہ فضیلة الشیخ خالد الغامدی نے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی طرف سے اپنے اعزاز میں دئیے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

پاکستان کے دینی مدارس کی سب سے بڑے نیٹ ورک وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی طرف سے مقامی ہوٹل میں امام کعبہ کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب انعقاد پذیر ہوئی جس میں ملک بھر کے اکابر علماء کرام مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر،مولانامحمد حنیف جالندھری ،مولانا انوارا لحق ،مولانا فضل الرحیم ،مولانا مفتی محمد طیب فیصل آباد ،مولانا امجد خان ،مولانا قاضی عبدالرشید ،مولانا مشرف علی تھانوی ،مولانا قاری محمد یسین ،مولانا زبیر احمد صدیقی ،مولانا پیر سیف اللہ خالد ،مولانا قاری محمد یونس کشمیری،مولانا احمد حنیف،مولانا نعمان حامد اورمولانا عبدالقدوس محمدی سمیت ملک بھر کے جید علماء کرام کی بڑی تعداد شریک ہوئی ۔

امام کعبہ کے وفد میں سعودی سفیر جاثم الخالدی ،نائب سفیر بدرالعتیبی ،مدیر مکتب الدعوة ابو سعد الدوسری اور استاذ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر قاری الیاس شامل تھے ۔اس موقع پر وفاق المدار س العربیہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری اور تقریب کے روح روان مولانا قاری محمد حنیف جالندھری نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جس میں انہوں نے معزز مہمان کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کی دینی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور پاکستانی عوام کی ارض حرمین سے والہانہ محبت اور پاک سعودیہ دیرینہ دوستی کو اجاگر کیا اور کہا کہ پاکستانی عوام خاص طور پر پاکستان کے لاکھوں علماء وطلباء کے دل سعودی بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ۔

مولانا جالندھری نے کہا کہ حرمین شریفین کے دفاع اور سعودی عرب کی سلامتی اور امن کے لییہم ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کے اتحاد واتفاق کے لیے سعودی عرب قائدانہ کردار اداکرے۔وفاق المدارس کے نائب صدراور جامعہ اسلامیہ علامہ بنوری ٹاون کے مہتمم مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندرنے اپنے خطبہ صدارت میں وفاق المدارس کی پاکستان اور بیرون پاکستان خدمات کو اجاگر کرتے ہوئے سعودی عرب کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیااور کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ سعودی بھائیوں کے ساتھ ہے۔

استقبالیہ تقریب میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا قاضی عبدالرشید نے سعودی عرب کے دفاع کے لیے اپنا تن من دھن قربان کرنے کا اعلان کیا ،وفاق المدارس جنوبی پنجاب کے ناظم مولانا زبیر احمد صدیقی نے کہا کہ پاکستان کی ہر مسجد اور مدرسہ میں ارض حرمین کی سلامتی کے لیے دعاوں کا سلسلہ بھی جاری ہے اور اگر ضرورت پڑی تو کسی قربانی سے گریز نہیں کریں گے ۔

تقریب سے مولانا ڈاکٹر قاری الیاس نے انتہائی فصحیح عربی میں خطاب کیا ۔تقریب کے آخرمیں معزز مہمان نے پاکستان کے دینی مدارس خاص طورپر وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی دینی ،تعلیمی اور اسلامی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ پاکستان کے دینی مدارس سے تعلیم حاصل کرنے والے قراء میرے استاذ ہیں اور میرے علاوہ حرمین شریفین کے دیگر ائمہ وخطباء نے بھی پاکستانی اساتذہ کرام سے قرآن کریم پڑھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین اور سعودی عرب میں تحفیظ القرآن کے حلقات کا سلسلہ شروع کرنے کا کریڈٹ بھی پاکستان کے دینی مدارس کے فیض یافتگان کو جاتا ہے ۔امام کعبہ فضیلة الشیخ خالد الغامدی نے کہا کہ وہ پاکستان کو اپنا دوسرا گھر اور پاکستانیوں کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں اور ان کی نظر میں پاکستان اور سعودی عرب میں کوئی فرق نہیں ۔

متعلقہ عنوان :