راولپنڈی کی احتساب عدالت نے سینیٹر رحمن ملک کو کرپشن کے2 کیسوں میں باعزت بری کر دیا،مجھے بے نظیر قتل کیس میں وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوشش کی گئی ،مجھ پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے ،مخالفین کو آج شکست کا منہ دیکھنا پڑا،سابق وزیر داخلہ کی پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعرات 23 اپریل 2015 05:15

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 اپریل۔2015ء)راولپنڈی کی احتساب عدالت نے سینیٹر رحمن ملک کو کرپشن کے2 کیسوں میں باعزت بری کردیا اور تمام سزاؤں کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز سینیٹر رحمن ملک کرپشن کیسز کی سماعت کے دوران احتساب عدالت نمبر تین کے جج سہیل ناصر کے روبرو پیش ہوئے جس میں عدالت نے سینیٹر رحمن ملک کو کرپشن کے دونوں کیسوں میں باعزت بری کر نے کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں عدالت سے مسلسل غیر حاضر رہنے پر سنائی گئی تمام سزاؤں کو بھی کالعدم قرار دے دیا ہے۔

پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمن ملک نے کہا کہ مجھے بینظیر بھٹو کیس میں وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے اور میرے انکار پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے ہیں جس پر آج مخالفین کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور مخالفین کے تمام مقدمات کا سامنا کرنے کی ہمت رکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :