جوڈیشل کمیشن آج سے دوبارہ عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کاآغازکرے گا،کمیشن میں شواہدجمع کروانے میں جمع کروانے میں صرف 20گھنٹے باقی رہ گئے ، پاکستان پیپلز پارٹی اور مہاجر قومی موومنٹ نے اپنی اضافی معروضات کمیشن میں جمع کرا دیں،تحریک انصاف نے 2013 کے الیکشن میں دھاندلی حوالے سے تین ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر رپورٹ جوڈیشل کمیشن میں جمع کرا دی، الیکشن کمیشن نے جوڈیشل کمیشن کیلئے گیارہ صفحات پر مشتمل جواب تیار کر لیا، سلمان اکرم بطور وکیل پیش ہونگے ، چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے ممبران کی منظوری کے بعد جواب داخل کروایا جائے گا

جمعرات 23 اپریل 2015 05:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 اپریل۔2015ء ) چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی جوڈیشل کمیشن آج جمعرات سے دوبارہ عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کاآغازکرے گااورکمیشن میں شواہدجمع کروانے میں جمع کروانے میں صرف 20گھنٹے باقی رہ گئے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مہاجر قومی موومنٹ نے اپنی اضافی معروضات کمیشن میں جمع کرا دیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی سلمان اکرم راجاکووکیل مقررکرتے ہوئے ان کوگیارہ صفحات پر مشتمل جواب بھی دے دیاہے جووہ آج جمع کروائیں گے۔ جوڈیشل کمیشن نے سولہ اپریل کو سماعت کے دوران پی پی پی اور دیگر جماعتوں کو مزید ثبوت جمع کرانے کے لیے ایک ہفتہ کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 23 اپریل تک ملتوی کر دی تھی۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے سندھ اسمبلی کے حلقہ 85 سے متعلق فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جمع کرائی گئی ، اس حلقہ سے سسی پلیجو کو شکست ہوئی تھی اور انہوں نے شکست کی ذمہ داری ریٹرننگ افسر پر عائد کی تھی ، ان کا الزام تھا کہ مخالف امیدوار نے سید عامر حیدر شاہ شیرازی نے ریٹرننگ افسر سے ساز باز کر کے جیت کو ہار میں تبدیل کیا جبکہ مہاجر قومی موومنٹ کی طرف سے کراچی کے حوالہ سے معروضات جمع کرائی گئی ہیں اور موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کراچی میں انتخابات کا نتیجہ منظم دھاندلی کی عکاسی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بھی کراچی میں دھاندلی کا اعتراف کیا ، کراچی انتخابات کے دوران ایم کیو ایم کی جانب سے طاقت کا استعمال کیا گیا ، ایم کیو ایم کے طاقت کے استعمال کی وجہ سے دو افراد کی ہلاکت اور کئی افراد زخمی ہوئے۔تحریک انصاف سمیت دیگر سیاسی جماعتیں آج صبح سویرے شواہد جمع کروائیں گے ۔ تحریک انصاف نے 2013 کے الیکشن میں دھاندلی حوالے سے اپنی تین ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر رپورٹ جوڈیشل کمیشن میں جمع کرا دی جس کا کمیشن آج جمعرات کو جائزہ لے گی پاکستان تحریک انصاف نے 2013 کے عام انتخابات میں دھاندلی پر جرح کیلئے جوڈیشل کمیشن کو 13 نام دے دیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے وکیل حفیظ الدین پیرزادہ نے جوڈیشل کمیشن کو لکھے گئے خط میں دھاندلی پر جرح کیلئے 13 افراد کا نام دیتے ہوئے درخواست کی ہے کہ جوڈیشل کمیشن ان افراد کو بلا کر جرح کرے اور تحریک انصاف کو بھی ان افراد سے سوالات کی اجازت دی جائے۔ تحریک انصاف کی جانب سے جن افراد کے نام دیے گئے ہیں ان میں حامد میر، نجم سیٹھی، نبیل گبول سمیت کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں بیلٹ پیپرز چھاپنے والے ایم ڈیز کے نام شامل ہیں۔

جبکہ پیپلزپارٹی کی رہنما سسی پلیچو نے بھی حلقے میں دھاندلی کے ثبوت جمع کرا دیئے ۔ بدھ کے روز تحریک انصاف کی جانب سے جوڈیشل کمیشن میں اضافی گزارشات بھی جمع کرا دیں جبکہ پی ٹی آئی نے 2013 کے انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے اپنا تین ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر بھی جمع کرا دیا ۔ جس کو آج کمیشن جائزہ لے گی ۔ جبکہ دوسری طر ف پیپلزپارٹی کی رہنما سسی پلیچو نے بھی حلقے میں دھاندلی کے ثبوت جوڈیشل کمیشن میں جمع کرا دیئے ۔

الیکشن کمیشن نے جوڈیشل کمیشن کیلئے جواب تیار کرلیا جواب گیارہ صفحات پر مشتمل ہے ، سلمان اکرم بطور وکیل پیش ہونگے ، چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے ممبران کی منظوری کے بعد جواب داخل کروایا جائے گا ۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے ایڈیشنل سیکرٹری سید شیر افگن کی سربراہی میں لیگل ٹیم کے تعاون سے جوڈیشل کمیشن کیلئے 2013ء کے انتخابات میں مبینہ طور پر دھاندلی کے متعلق الزامات کا جواب تیار کرلیا ہے تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن پر الزام عائد کیا تھا کہ 2013ء کے عام انتخابات میں الیکشن کمیشن نے مبینہ طور پر دھاندلی کی ہے اس پر مکمل تحقیقات کروائی جائیں جس پر جوڈیشل کمیشن نے حکم نامہ جاری کیا جس کے مطابق الیکشن کمیشن 23اپریل سے پہلے پہلے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا جواب الیکشن کمیشن میں جمع کروائیں جس پر الیکشن کمیشن نے ایڈیشنل سیکرٹری سید شیر افگن کی سربراہی میں ایک لیگل ٹیم تشکیل دی جس نے جوڈیشل کمیشن کیلئے جواب تیار کرلیا جواب گیارہ صفحات پر مشتمل ہے ۔

ذرائع نے بتایا کہ جوڈیشل کمیشن کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کے جوابات شامل ہیں اور سلمان اکبر بطور وکیل جوڈیشل کمیشن میں پیش ہونگے جواب الیکشن کمیشن کی منظوری سے جوڈیشل کمیشن میں جمع کروایا جائے گا ۔