سعودی قیادت میں اتحاد کا یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فوجی آپریشن ”فیصلہ کن طوفان“ ختم کرنے کا علان ، آپریشن کے اہداف حاصل کرلئے گئے،سعودی عرب اوراس کے ہمسائیہ ممالک کودرپیش خطرات کو ختم کردیا گیاہے،اب بحالی کاکام شروع کیاجائیگا، اتحادکے ترجمان بریگیڈئیرجنرل احمدالعسیری کی پریس بریفنگ

بدھ 22 اپریل 2015 04:38

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 اپریل۔2015ء)سعودی قیادت میں اتحادنے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف تقریباًایک ماہ سے جاری ”فیصلہ کن طوفان“ نامی فوجی آپریشن کے خاتمے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ سعودی عرب اوراس کے ہمسائیہ ممالک کودرپیش خطرات ختم کردیئے گئے ہیں ۔اس بات کااعلان اتحادکے ترجمان بریگیڈئیرجنرل احمدالعسیری نے سعودی دارالحکومت میں منگل کے روزپریس بریفنگ میں کے دوران کیا۔

انہوں نے بتایاکہ اتحادنے یمنی حکومت اورصدرعبدالربومنصورہادی کی درخواست پرآپریشن فیصلہ کن طوفان کوختم کردیاہے ۔ترجمان کاکہناتھاکہ حوثی باغیوں کے خلاف آپریشن کے اہداف حاصل کرلئے گئے ۔فوجی کارروائی اب ختم کرکے بحالی کاکام شروع کیاجائیگا۔انہوں نے کہاکہ حوثی باغیوں سے سعودی عرب اوراس کے ہمسائیوں کوخطرات ختم کردیئے گئے ،اتحادی افواج نے اپنے مقاصدحاصل کرلئے ۔

(جاری ہے)

یمن من سیزفائرنہیں بلکہ آپریشن ختم کردیاگیاہے اوراب آپریشن ”امیدبحال کرنا“کے نام سے نئے مرحلے میں داخل ہورہاہے ۔سعودی میڈیاکے مطابق وزارت دفاع کاکہناہے کہ اب آپریشن میں انسداددہشتگردی سیکورٹی اوربحران کے سیاسی حل کی تلاش کیلئے فوکس رہے گا،تاہم اس کایہ مطلب نہیں کہ فائربندی کااعلان کردیاجائیگا۔واضح رہے کہ سعودی عرب اوراس کے اتحادیوں نے حکومت مخالف حوثی باغیوں کونشانہ بنانے کیلئے 26مارچ کو فضائی آپریشن شروع کیاتھااوریمن کابحری محاصرہ کرلیاگیاتھا جب یمنی صدرعبدالربومنصورہادی کوحوثی باغیوں کی پیش قدمی کے بعدملک سے فرارہوناپڑاتھا،عالمی ادارہ صحت کے اندازے کے مطابق یمن میں لڑائی میں ہلاکتوں کی تازہ ترین تعداد944ہے ۔

یمن میں باغیوں کے خلاف سعودی اتحادی ممالک کے فضائی حملے جاری ہیں،سعودی شاہ سلمان نے نیشنل گارڈز کو بھی جنگ میں شمولیت کا حکم دیدیا ہے۔ یمن کے دارالحکومت صنعاء پر گزشتہ تین روز سے سعودی اتحادی ممالک کے حملوں میں تیزی آ گئی ہے۔ گزشتہ روز ایک اسلحہ ڈپو پر بمباری کی گئی تو دوسرے دن سعودی اتحادی ممالک کے طیاروں نے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

حملے کے بعد شہر کے مختلف حصوں سے دھوئیں کے بادل اٹھتے دکھائی دیئے۔ واقعے میں پچیس افراد ہلاک جبکہ چار سو زخمی ہو گئے۔ ہسپتال زخمیوں سے بھر چکے ہیں۔ ایک ماہ سے جاری مسلسل بمباری سے کئی شہروں میں بنیادی ضروریات زندگی ختم ہو چکی ہیں۔ ہسپتالوں میں جان بچانے والی ادویات بھی ختم ہو چکی ہیں۔ یمن کے شہر تائز میں حوثی باغیوں اور صدر ہادی کے حامیوں کے درمیان خونریز جھڑپیں جاری ہیں۔

جھڑپوں میں متعدد افراد مارے جا چکے ہیں۔ دوسر ی جانب سعودی شاہ سلمان نے نیشنل گارڈز کو بھی یمن جنگ میں شامل ہونے کا حکم دیا ہے جو وزارت دفاع کے بجائے وزارت نیشنل گارڈز کے ماتحت ہیں اور ان کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہے۔ امریکا نے یمن کے سمندری علاقے میں مزید جنگی بیڑا روانہ کر دیا ہے جس پر ڈرون طیارے بھی موجود ہیں۔ یہ ڈرون خطے میں باغیوں کو اسلحہ کی ترسیل پر نظر رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :