این اے246میں بائیو میٹرک سسٹم کے لئے تکنیکی طور پر تیار نہیں ہیں ،الیکشن کمیشن ،اس الیکشن سے پورے کراچی کا امن وابستہ ہے ،آئین کے تحت اپنی ذمہ اریاں پوری کریں گے پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر رینجرز تعینات ہو گی، الیکشن کے روز لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی ،فوج اوررینجرزکی نگرانی میں بیلٹ پیپر چھپ رہے ہیں اور انہی کی نگرانی میں پولنگ اسٹیشنز تک پہنچائے جائیں گے،ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن میں موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہو ،سیکریٹری الیکشن کمیشن کی بابر یعقوب سندھ الیکشن کمیشن کے آفس میں پریس کانفرنس

اتوار 19 اپریل 2015 08:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 اپریل۔2015ء)الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سیکریٹری بابر یعقوب نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کی نشست این اے246میں بائیو میٹرک سسٹم کے لئے تکنیکی طور پر تیار نہیں ہیں ،اس الیکشن سے پورے کراچی کا امن وابستہ ہے ،آئین کے تحت اپنی ذمہ اریاں پوری کریں گے پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر رینجرز تعینات ہو گی پولنگ مقررہ وقت میں شروع ہو گی جبکہ پولنگ کا وقت بڑھنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ،جن شناختی کارڈ کی مدت معیاد ختم ہو چکی ہے ان پر تحریری ہدایت جاری کی جائے گی ، الیکشن کے روز لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی ،فوج اوررینجرزکی نگرانی میں بیلٹ پیپر چھپ رہے ہیں اور انہی کی نگرانی میں پولنگ اسٹیشنز تک پہنچائے جائیں گے ۔

ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن میں موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہو گی ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو سندھ الیکشن کمیشن کے آفس میں رکن صوبائی الیکشن کمیشن کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دے رہے تھے ۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سیکریٹری بابر یعقوب نے کہا کہ صاف اور شفاف الیکشن کرانا ہمار مشن ہے، این اے246کا الیکشن اہم ہے پر امن اور شفاف الیکشن کے انعقاد کے لئے انتظامی مسائل کے حوالے سے یہاں منعقدہ اجلاس میں شرکت کی اور مختلف امور پر تفصیلی بات چیت بھی ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ میں نے این اے246کا دورہ کیا ہے جہاں صورتحال ہر لحاظ سے بہتر ہے الیکشن میں حصہ لینے والی جماعتوں نے پولنگ عملے اور پولنگ اسٹیشنز پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور گھسٹ پولنگ اسٹیشن کے بارے میں بھی بتایا ہے جس پر ہم شکوک و شبہات کا اظہار کرنے والی جماعتوں سے تحری درخواست طلب کی ہے تحقیق کے بعد ہی گھوسٹ پولنگ اسٹیشن کے بارے میں کچھ کہا جا سکے گا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے یہاں اعلی سطحی اجلاس میں شرکت کی ہے جس میں ایکشن پلان پر بات چیت ہوئی این اے246کی آبادی7لاکھ سے زائد ہے یہاں3لاکھ سے زائد ووٹرز ہیں،اس حلقہ میں779پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں جبکہ اتنی ہی تعداد اسسٹنٹ پریذائڈنگ آفیسر کی بھی ہے تقریبا ڈھائی ہزار کے قریب انتخابی عملہ تعینات کیا جائیگا 7300پولیس اہلکارڈیوٹیاں سر انجام دیں گے اور200سے زائد موبائل الرٹ رہیں گی ۔

الیکشن کے دوران9ایس پی بھی حلقہ میں موجود ہوں گے جبکہ رینجرز اس کے علاوہ ہو گی انہوں نے کہا کہ حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے رینجرز اور پریذائڈنگ آفیسر اور ریٹرننگ آفیسرز کو فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کئے گئے ہیں ایک رینجرزا ہلکار پولنگ اسٹیشن کے اندر کھڑا ہونے کا مجاز ہو گا اور انہیں یہ اختیار آئین کے آرٹیکل245کے تحت دیا گیا ہے جبکہ پیرازائیڈنگ آفیسر کو اختیار طویل مدت کے لئے ہوتا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کی الیکٹرول ریفارم کمیٹی نے کمیشن کو تجویز دی تھی اور جواب طلب کیا تھا کہ کیا الیکشن کے دوران الیکٹرونک ووٹنگ کرانے کی سہولت سے استفادہ کیا جاسکتا ہے جس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کمیٹی کو تحریر ی طور پر جواب دیا تھا کہ الیکشن کمیشن کسی قسم کے الیکٹرونگ استعمال کے لئے تکنیکی طور پر تیا ر نہیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کے دوران سرویلنس کیمروں کئے ذریعے امن و امان کی صورتحال کو مانیٹر کیا جائیگا لیکن پولنگ بوتھ کے اندر ووٹرز کے حق رائے دہی کے عمل کی ویڈیو نہیں بنائی جائے گی ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ رینجرز پریذائڈنگ آفیسر کا کام کرے گی رینجرز کا کام سیکیورٹی کو یقینی بنا نا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پولنگ کے دوران پریذائڈنگ آفیسر کے علاوہ ووٹرز سمیت دیگرانتخابی عملہ کے موبائل فون ساتھ رکھنے کی ممانعت ہو گی جبکہ جن افراد کے شناختی کارڈ کی مدت معیاد ختم ہو چکی ہے اس حوالے سے تحریری ہدایت نامہ جاری کر دیں گے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ فوج اور رینجرز کی نگرانی میں پاکستان پرنٹنگ کارپوریشن میں 3لاکھ58ہزار500بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں جو3585بک پر مشتمل ہو گی اس بیلٹ پیپر کی ترسیل بھی فوج اور رینجرز کی نگرانی میں پولنگ اسٹیشنز تک یقینی بنائی جائے گی بیلٹ پیپر کے لیے مخصوص قسم کا کاغذ استعمال کیا جارہا ہے جو کہ عام بازار میں دستیاب نہیں ہے اگر کوئی جعلی ووٹ ڈالے گا تو گنتی کے دوران آسانی سے پکڑا جائیگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ این اے246میں پولنگ کا وقت بڑھانے کی تجویز زیر غور نہیں حالات دیکھ کر فیصلہ کریں گے۔