قطر گیس کمپنی کا ایل این جی جہاز ابھی تک شکوک و ابہام میں مبتلا ، طے پانے والے معاہدے کی پاسداری کریں گے ، پورٹ قاسم اتھارٹی

ہفتہ 18 اپریل 2015 09:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 اپریل۔2015ء) کراچی میں قطر گیس کمپنی کے ایل این جی جہاز کی آمد ابھی تک شکوک و ابہام میں لپٹی ہوئی ہے ایل این جی کی برآمد دونوں حکومتوں کے مابین رابطوں سے عمل میں آئی اور قطر کا بحری جہاز کدھر رخ کرے گا یہ معاملہ ابھی تک حل نہیں ہوا ۔ پورٹ قاسم اتھارٹی کا کہنا ہے کہ وہ ایل این جی ٹرمینل آپریٹر کے ساتھ طے پانے والے معاملے کی پاسداری کرے گا کیونکہ یہ معاہدہ قطر گیس کمپنی کے ساتھ نہیں ہوا ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی کے ایگزیکٹو آغا اختر جان کا کہنا ہے کہ ( پی کیو اے ) اینگرو ٹرمینل پرایویٹ لمٹیڈ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی پاسداری کرے گا کہ ایل این جی کے بحری جہاز کے سفر کے لئے آبی گزر گاہ کونسی ہو گی تاہم پورٹ قاسم اتھارٹی اپنے مینڈیٹ سے ہٹ کر سہولیات فراہم کرے گی تاکہ بحری جہاز سے سیکیورٹی سے متعلق قطر کمپنی کے خدشات کو دور کیا سکے ۔

(جاری ہے)

آغا اختر جان کا کہنا تھا کہ بی کیو اے کا قطر گیس کمپنی کے ساتھ کوئی لنک نہیں ہے اور وہ اینگرو ٹرمینل پرائیویٹ لمٹیڈ کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر کاربند ہیں جس کے تحت 200 میٹر چوڑائی اور 13 میٹر گہرائی کا چینل برقرار رکھا جائے ۔ آغا جان اختر کا کہنا تھا کہ 335 میٹر کی لمبائی والا بحری جہاز پورٹ قاسم کے چینل میں سفر کر سکتا ہے اپنے دلائل کو ثابت کرنے کے لئے ان کا کہنا تھا کہ 365 میٹر لمبائی والا جہاز ابھی بھی چینل پر موجود ہے ۔ دریں اثناء وزارت پٹرولیم کے عہدیدار نے کہا ہے کہ قطر گیس کمپنی اپنا اپنا کیوفلیکس بحری جہاز اس وقت نہیں بھیجے گی جب تک پوری طرح عالمی گائیڈ لائن پر عمل نہیں کیا جاتا ۔

متعلقہ عنوان :