خطے اور سارک ممالک کے مسائل کو باہمی مشاورت سے حل کیا جائے، نواز شریف، عوام کی بہتری اور علاقائی تعاون کو وسعت دینے کے مواقع پیدا کئے جانے چاہیں، سارک ممالک کو ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کی ضرورت ہے، مشاورت کے عمل کو ہمیشہ جاری رہنا چاہیے ،پاکستان علاقائی تنظیم سارک کو متحرک دیکھنا چاہتا ہے،سارک ممالک کے وفد سے گفتگو

جمعہ 17 اپریل 2015 04:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 اپریل۔2015ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ سارک کانفرنس کا مطلب خطے اور سارک ممالک کے مسائل کو باہمی مشاورت سے حل کیا جائے ، عوام کی بہتری اور علاقائی تعاون کو وسعت دینے کے مواقع پیدا کئے جانے چاہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جمعرات کو وزیراعظم ہاؤس میں سارک ممالک کے وفد سے گفتگو کے دوران کیا ۔

وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا کہ سارک کانفرنس کے ایجنڈے میں غربت کے خاتمے اور سارک ممالک کے عوام کی امنگوں کے مطابق مسائل حل کئے جائیں تاکہ خوشحالی عام شہری تک نہ صرف محسوس ہو بلکہ عملی طور پر پہنچنی بھی چاہیے انہوں نے کہا کہ پاکستان دفاعی لحاظ سے خاص طور پر ریل اور سڑک کے روابط کی ترقی ، علاقائی اور بین علاقائی روابط کی طرف ایک اہم کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے سرکاری ملازمت کی ترسیل کے موثر اقدامات سے متعلق بھی بتایا اور سرکاری شعبوں میں اصلاحات کو ناگزیر عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اداروں کی بہتری ہی اصل وجہ ہونی چاہیے تاکہ معیشت بہتر ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ سول سروسز ضروریات اور جدید دور کے چیلنجوں کے مطابق ایجاد کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس سلسلے میں ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو جلد اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔

وزیراعظم میاں نواز شریف نے مزید کہا کہ سارک ممالک کو ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کی ضرورت ہے اور مشاورت کے عمل کو ہمیشہ جاری رہنا چاہیے ۔ علاقائی تعاون ، حصول امن ، ترقی و استحکام کے لئے سارک ممالک کا جز ہونا چاہیے اور اس سے بہتر کوئی پلیٹ فارم نہیں ہے پاکستان علاقائی تنظیم سارک کو متحرک دیکھنا چاہتا ہے 1.7 ارب صارفین انسانی سرمایہ میں قدرتی وسائل اور اقتصادی خطے کیلئے ترقی کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر دنیا کیلئے بھی ایک انجن کے طورپر کام کرسکتے ہیں نوجوان نسل کو باصلاحیت اور بہترین ذریعہ معاش دینے کیلئے مل کر جدوجہد کرنا ہوگی ۔

اس موقع پر وفد کے شرکاء نے گزشتہ سال کھٹمنڈو میں ہونے والی اٹھارہویں سارک کانفرنس سے متعلق تبادلہ خیال کیا اوراس میں ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد پر بھی مشاورت کی گئی سارک وفد نے وزیراعظم سے کہا کہ لوگوں کے ایک دوسرے سے روابط ناگزیر ہیں سارک ممالک کے درمیان کاروباری سلسلہ میں باہمی تعاون ہونا چاہیے ۔ اجتماعی بہبود کے سلسلہ میں مل کر جدوجہد کرنے کی اشد ضرورت ہے وفد میں بیرسٹر ظفر اللہ ، ارجن بہادر تھاپا سیکرٹری جنرل سارک سید عبد ناسس یوسفی چارج افیر ایمبیسی افغانستان محمد اشرف حسین کیبنٹ سیکرٹری بنگلہ دیش ، ڈاکٹر تھیتسونا مگیال کیبنٹ سیکرٹری بھوٹان ، اجیت کمار ستھ کیبنٹ سیکرٹری انڈیا ، لیلامانی ہائیڈال چیف سیکرٹری نیپال ، راجہ حسن عباس کیبنٹ سیکرٹری پاکستان اور ڈبلیو ایم ڈی جے فرنانڈو ایڈیشنل سیکرٹری سری لنکا شامل تھے ۔

متعلقہ عنوان :