وزیر اعلیٰ پنجاب اور مشیر خارجہ کی سعودی وزیر خارجہ سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات اور فوج سعودی عرب بھجوانے پر تبادلہ خیال،مشکل کی گھڑی میں پاکستان سعودی عرب کے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہو گا ، سالمیت کو خطرے کی صورت میں پاکستان ہر طرح سے سعودی عرب کا دفاع کرے گا ، پارلیمنٹ کی متفقہ قرار داد کے متن کو نہ سمجھنے کی وجہ سے غلط فہمیاں پیدا ہوئیں‘وزیر اعظم کے پالیسی بیان کے بعد ان کو ختم ہو جانا چاہیے، پاکستانی وفد کی سعودالفیصل کویقین دہانی

جمعرات 16 اپریل 2015 04:53

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 اپریل۔2015ء ) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز کی سعودی وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات اور سعودی عرب فوج بھجوانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بدھ کو وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور امور خارجہ سرتاج عزیز نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل سے ملاقات کی۔

ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور سعودی عرب بھجوانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری اور پاکستان کے سفیر منظور الحق، جدہ میں پاکستانی جنرل کونسل آفتاب احمد کھوکھر اور ڈیفنس اتاشی بریگیڈیئر طاہر گلزار ملک بھی ملاقات میں موجود تھے۔ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے ، یمن میں پیدا ہونے والی صورتحال اور سعودی عرب کی طرف سے پاکستانی فوج بھجوانے کی درخواست پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

(جاری ہے)

پاکستانی وفد نے سعودی وزیر خارجہ کو یقین دلایا کہ مشکل کی گھڑی میں پاکستان سعودی عرب کے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہو گا اور سعودی عرب کی سالمیت کو کوئی بھی خطرہ لاحق ہوا تو پاکستان ہر طرح سے سعودی عرب کا دفاع کرے گا۔ ملاقات میں وفد نے پارلیمنٹ کی قرارداد اور وزیراعظم کے پالیسی بیان کے حوالے سے سعودی حکام کو بریفنگ دی اورانہیں بتایا کہ پارلیمنٹ کی متفقہ قرار داد کے متن کو نہ سمجھنے کی وجہ سے کچھ غلط فہمیاں پیدا ہوئی تھیں جنہیں وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے پالیسی بیان کے بعد اب ختم ہو جانا چاہیے۔

وفد نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا قابل اعتماد دوست ہے اور سعودی عرب نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ۔ ملاقات کے دوران سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کو اس بات کی امید ہے کہ پاکستان اپنی فوج سعودی عرب بھجوائے گا اور مشکل کی اس گھڑی میں سعودی عرب کا بھرپور ساتھ دے گا، سعودی عرب کی حکومت اور عوام پاکستان کیلئے ہمیشہ اچھے جذبات رکھتے ہیں۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ یمن میں بغاوت کی گئی ہے اور حوثی قبائل نے بیرونی امداد سے قانونی حکومت کا خاتمہ کیا، سعودی عرب نے حوثی باغیوں کے خلاف فضائی آپریشن شروع کر رکھا ہے اور اب اقوام متحدہ نے بھی ان پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، پاکستان کو سعودی عرب کے اتحاد میں شامل ہو کر ان کی مدد کرنی چاہیے۔