سندھ رینجرز نے نائن زیرو سے برآمد ہونے والے اسلحہ کی تفصیلات جاری کردیں ، 124 مختلف اقسام کے برآمد شدہ ہتھیاروں میں سے 71 کی تصدیق ،‘ 53 بغیر لائسنس کے ہیں

بدھ 15 اپریل 2015 04:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 اپریل۔2015ء)سندھ رینجرز نے متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو سے برآمد ہونے والے اسلحہ کی تفصیلات جاری کردی ہیں ،جس میں سے 36اسلحہ کے لائسنس میں مماثلت نہیں آسکی ہے اور 17اسلحہ کے لائسنس جمع نہیں کرائے گئے اس طرح مجموعی طور پر 53اسلحہ کے لائسنس ثابت نہیں کیے جاسکے ہیں۔ پاکستان رینجرز سندھ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 11مارچ2015کو پاکستان رینجرز سندھ کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز 9/0،خورشید میموریل ہال اور اسکے اطراف میں کی جانے والی کارروائی کے دوران 124مختلف اقسام کے اسلحے برآمد ہوئے تھے جس میں ایل ایم جیز، ایس ایم جیز، ایم فور ، جی تھریز، رائفلز، ریپیٹرز اور پستول شامل ہیں ۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 107اسلحہ لائسنس فراہم کیے گئے جس میں سے 71اسلحہ کے لائسنس میں مماثلت پائی گئی ہے اور وہ صحیح ہیں جبکہ 36اسلحہ کے لائسنس میں مماثلت نہیں آئی ہے اور اسکے ساتھ ساتھ 17اسلحہ کے لائسنس جمع نہیں کرائے گئے ہیں اس طرح مجموعی طور پر 53اسلحوں کے لائسنس نہیں ملے ہیں ۔

(جاری ہے)

سندھ رینجرز نے خورشید شاہ میموریل ہال سے برآمد کیے جانے والے اسلحے کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 124 مختلف اقسام کے ہتھیاروں میں سے 71 کی تصدیق ہوچکی ہے‘ 53 ہتھیار بغیر لائسنس کے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان رینجرز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو خورشید شاہ میموریل ہال سے پندرہ مارچ کو چھاپے کے دوران 124 مختلف ہتھیار برآمد کیے گئے تھے جس میں ایل ایم جی‘ ایس ایم جی‘ ایم جی‘ ایم فور‘ جی تھری‘ رپیٹر اور پستول شامل ہیں۔ 124 ہتھیاروں میں سے 107 لائسنس فراہم کیے گئے جبکہ سترہ ہتھیاروں کے لائسنس فراہم نہیں کئے گئے ۔ فراہم کیے گیے 107 لائسنسوں کو تصدیق کیلئے بھیجا گیا جن میں سے 71 لائسنوں کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 36 لائسنس کسی بھی اسلحے سے میچ نہیں ہورہے اور ان کی تصدیق نہ ہوسکی ہے۔ ترجمان کے مطابق ملنے والے اسلحے میں 53 ہتھیار لائسنس کے بغیر ہیں۔

متعلقہ عنوان :