لندن، منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیوایم کے قائد کی ضمانت میں 9جولائی تک توسیع ،الطاف حسین سے 5گھنٹے سے زائد پولیس سٹیشن میں پوچھ گچھ، 3وقفے کئے گئے،مجھے ہمیشہ جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کی گئی‘ کارکن پریشان نہ ہوں‘پولیس والے پھر لے کر گئے تو واپس آ جاؤں گا، منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات جلد مکمل کی جائیں‘ پاکستان کو سعودی عرب اور یمن کی لڑائی کا حصہ نہیں بننا چاہیے‘ جیسے میں واپس آیا این اے 246کی سیٹ بھی ویسے ہی واپس آئیگی‘ میٹروپولیٹن پولیس نے میری ضمانت بحال کر دی ہے،متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی ضمانت میں توسیع کے بعد انٹرنیشنل سیکرٹریٹ لندن میں پریس کانفرنس

بدھ 15 اپریل 2015 04:45

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 اپریل۔2015ء)منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین کی ضمانت میں 9جولائی تک توسیع کردی گئی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین سے منی لانڈرنگ کیس میں 5گھنٹے سے زیادہ پولیس سٹیشن میں پوچھ گچھ کی گئی ،5گھنٹوں کی پوچھ گچھ میں 3وقفے کئے گئے ،الطاف حسین نے اطمینان کے ساتھ سوالات کے جوابات دیئے ،الطاف حسین کی ضمانت میں تیسری بارتوسیع کی گئی ہے ۔

الطاف حسین کے وکیل کے مطابق الطاف حسین کاپاسپورٹ پولیس کے پاس ہے اورمزیدکچھ عرصہ پولیس کے پاس رہے گا۔ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ مجھے برطانوی قانون اور نظام انصاف پر پورا یقین ہے،کارکن قانونی عمل کے دوران مکمل طور پر پرامن رہیں۔میڈیا سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ضمانت میں توسیع سے متعلقہ حکام تفتیش جلد مکمل کر سکیں گے،کارکن متحد اورپرامن رہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے اپنے اوپر منی لانڈرنگ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ہمیشہ جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کی گئی، کارکن پریشان نہ ہوں، اگر پولیس والے پھر لے کر گئے تو واپس آ جاؤں گا، منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات جلد مکمل کی جائیں، پاکستان کو سعودی عرب اور یمن کی لڑائی کا حصہ نہیں بننا چاہیے، جیسے میں واپس آیا ہوں ،این اے 246کی سیٹ بھی ویسے ہی واپس آئے گی، میٹروپولیٹن پولیس نے میری ضمانت بحال کر دی۔

وہ منگل کو ضمانت میں توسیع کے بعد انٹرنیشنل سیکرٹریٹ لندن میں پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ 1978ء سے 2015ء تک پاکستان میں جھوٹے مقدمات کا سامنا کر رہا ہوں، پاکستان سے برطانیہ آ گیا تو یہاں پر بھی مقدمے ہی بنے لیکن یہ اذیتیں ، یہ تکلیفیں میرے لئے کوئی نئی چیز نہیں ہیں، جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کی گئی، جھوٹے مقدمات میں گرفتار کیا گیا، میری تو ہمیشہ جدوجہد رہی ہے کہ غریب اور امریکہ پاکستانی اور بھارتی سب کی عزت برابر ہونی چاہیے اور سب کو پاکستان میں جینے کا برابر حق حاصل ہونا چاہیے، اس لئے ہمیشہ غریب عوام کیلئے جدوجہد کی تکلیفیں میرے لئے کوئی حیثیت نہیں رکھتیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کل پاکستان میں ایک ہی بحث ہے کہ سعودی عرب اور یمن کی لڑائی میں پاکستان کو کس کا ساتھ دینا چاہیے، لیکن میرے خیال میں پاکستان کو ثالث کا کردار ادا کر کے دونوں کے درمیان صلح کرانی چاہیے کیونکہ ہم ماضی میں روس اور امریکہ کی لڑائی میں جس آگ میں اس وقت جلے تھے وہ آج تک نہیں بجھی، مسلسل چل رہے ہیں، آج ہمیں روٹی، ملازمت، سکون اور غیرت کی زندگی چاہیے لیکن ان تمام وسائل سے پاکستانی محروم ہیں۔

الطاف حسین نے کہا کہ میرے ساتھیو میری وجہ سے پریشان نہ ہونا ، مجھے اگر پولیس والے پھر لے کر جائیں گے تو آ جاؤں گا، میٹروپولیشن پولیس نے میری ضمانت بحال کر دی اس پر مجھے اعتماد ہے، اب میں ان سے درخواست کرتا ہوں کہ مقدمے کی تحقیقات جلد از جلد کی جائیں، میں ایک بار پھر منی لانڈرنگ کے الزامات رد کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ خوشیاں منانے والے خوشیاں منائیں جس طرح میں واپس آ گیا ہوں اسی طرح این اے 246کی سیٹ بھی واپس آئے گی، اللہ نے قوم کی دعائیں قبول کی اور میں آ گیا۔ الطاف حسین نے کہا کہ ہم سب دعا گو ہیں کہ حکومت پاکستان اور اسکاٹ لینڈ یارڈ کے تعاون سے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے اصلی قاتل پکڑے جائیں۔