پُر امن اور خوشحال کراچی 18کروڑ عوام اور پورے عالم اسلام کی ضرورت ہے،سراج الحق، 23اپریل کو پُر امن اور خوشحال کراچی کا سورج طلوع ہوگا، عوام 23اپریل کو اپنے گھروں سے نکل کر ترازو پر مہر لگائیں اور ظلم و جبر کا خاتمہ کریں ،الطاف حسین صاحب G-3کا دور ختم 3-Gکا دور شروع ہو گیا عزت اسی میں ہے 23اپریل کو اپنے امیدوار کو د ستبردار کرالیں،جلسہ سے خطاب

پیر 13 اپریل 2015 08:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 اپریل۔2015ء)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ 23اپریل کو پُر امن اور خوشحال کراچی کا سورج طلوع ہوگا ،عوام 23اپریل کو اپنے گھروں سے نکل کر ترازو پر مہر لگائیں اور ظلم و جبر کا خاتمہ کریں ،کراچی میں اب شرافت ،خدمت اور اخوت کی سیاست ہو گی ،پُر امن اور خوشحال کراچی 18کروڑ عوام اور پورے عالم اسلام کی ضرورت ہے ۔

الطاف حسین صاحب G-3کا دور ختم ہوگیا ہے اور اب 3-Gکا دور شروع ہو گیا ہے ان کی عزت اسی میں ہے 23اپریل کو اپنے امیدوار کو دست بردار کرالیں ۔اہل کراچی قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے مشن اور وژن کے وارث ہیں اور اسلامی پاکستان کی جدو جہد اور تحریک تکمیل پاکستا ن میں کراچی کے عوام انشاء اللہ سب سے آگے ہوں گے ۔

(جاری ہے)

ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت این اے 246میں انتخابی مہم کے سلسلے میں عائشہ منزل شاہراہ پاکستان پر منعقدہ عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

جلسے سے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر و نامزد امید وار راشد نسیم ،جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے نائب امیر محمد حسین محنتی ،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ،امیر ضلع وسطی منعم ظفر خان ،ِامیر ضلع شرقی یونس بارائی،این ایل ایف کراچی کے صدر خالد خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پرجنرل سیکریٹری عبد الوہاب نائب امراء بر جیس احمد ،مسلم پرویز ،مظفر احمد ہاشمی اور دیگر بھی موجود تھے ۔

جلسہ میں سراج الحق کو سندھ کی روایت اجرک بھی پہنائی گئی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اندھیر نگری اور چوپٹ راج کے اس نظام میں ہم امید اور محبت کے دیے جلانے آئے ہیں اور انشاء اللہ اب وہ دور ختم ہونے والا ہے جب اس شہر میں اندھیرے ،ظلم و جبر اور تاریکی ختم ہوجائے گی ۔میں آج کا یہ دن 259مزدوروں کے نام کرتا ہوں جن کو زندہ جلادیا گیا ،آج کا یہ دن ان لوگوں کے نام کرتا ہوں جن کو دہشت گردی کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ،آج کا دن ان ماؤں کے نام جن کے بیٹوں کو چھین لیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ میں ان لوگوں کی طرح نہیں ہوں کہ جو کراچی کی گلی کوچوں کی بجائے لندن میں زندگی گذار رہے ہیں ۔یہ شہر نعمت اللہ خان،عبد الستار افغانی مپروفیسر غفور احمد ،شاہ احمد نورانی کا شہر ہے آج اس شہر کے لوگ اجمل پہاڑی ،فیصل موٹا،صولت مرزا کے حوالے سے پہنچانے جانے لگا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 23اپریل کو عوام نفرت اور محبت میں کسی ایک چیز کا انتخاب کریں ،راشد نسیم یا اجمل پہاڑی میں سے کسی ایک کو منتخب کرنا ہوگا ۔

جتنوں نے اعتراف کرلیا ہے کہ انہوں نے کس طرح عوام کے ووٹ کا ڈاکہ ڈالا گیا اور اس حلقے کو اصل نمائندوں سے محروم رکھا گیا ۔،۔انہوں نے کہا کہ بد امنی کی وجہ سے یہاں خوف ہے لیکن انشاء اللہ اس دور کو اب ختم ہونا ہے ایک پُر امن کراچی اور خوشحال کراچی 18کروڑ عوام او ر پورے عالم اسلام کی ضرورت ہے ،پوری قوم کی دعا ہے کہ یہ شہر امن و محبت کا گہوارہ بن جائے ۔

کراچی کے عوام اب مطالبہ کر رہے ہیں کہ اب یہاں سلیکشن نہیں بلکہ الیکشن ہونا چاہیے ۔نبیل گبول نے خود کہا ہے کہ ان سے کہا گیا کہ آپ سو جائے وہ سو گئے آج دو سال کے بعد جاگے ہیں تو انہیں پتا چلا کہ ان کے ڈبے کس طرح بھر گئے اور بھی بہت سارے ارکان اسمبلی اور لوگ ہیں جو یہ ساری صورت حال بتانے والے ہیں ،23اپریل سیکٹر انچارج کی بد معاشی کے خاتمے کا دن ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین صاحب اب آپ بھی سن لیں کہ G-3کا دور ختم ہوگیا ہیاور اب 3-Gکا دور شروع ہو گیا ہے۔میں ان سے کہتاہوں کہ وہ 23اپریل سے قبی اپنے امیدوار کو دست بردا کرالیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر اب دوبارہ بدنام لوگوں کو پولنگ عملے میں شامل کیا گیا تو اس کی تما م تر ذمہی الیکشن کمیشن پر ہوگی ۔۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں پر حملے کیے جا رہے ہیں ،تکبیر کے نعرے لگانے والوں پر حملے کیے گئے جنہیں اللہ اکبر پسند نہیں تو وہ لندن چلے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام نے اگر ہمارا ساتھ دیا تو تو ہم عام آدمی کے ایجنڈے کو لیکر چلیں گے اور ایک مزدور اور ہاری کو اس کا حق دلائیں گے اور حقیقی معنوں میں عوامی حکومت ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ ہم پورے ملک میں ایک نظام تعلیم اور نصاب تعلیم ہو گا اور جس اسکول میں وزیر اعظم کا بیٹا پڑھے گا اسی اسکول میں مزدور اور چوکیدارکا بیٹا بھی پڑھے گا۔

23اپریل یوم حساب ہوگا اور عوام اپنے ساتھ ہونے والے ظلم و جبر کا بدلہ پولنگ اسٹیشن پر لیں گے اور خود کو دھوکہ دینے والوں کو مسترد کردیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ نے ملک کی ترقی میں رکاؤٹ پیدا کردی ہے اور ملک کو یر غمال بنا دیا ہے ۔اہل کراچی مطمئن رہیں کہ انوہں نے پاکستان بنایا تھا اس لیے آپ وارث ہیں تحریک پاکستان قائد اعظم اور علامہ اقبال کے مشن اور وژن کے وا کراچی والے ہیں اور ایک اسلامی اور خوشحال پاکستان کی جدو جہد میں اہل کراچی کا کردا ر ہر اول دستے کا ہوگا۔

۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام ترازو کو ووٹ دے کر نئے اور خوشحال پاکستان کے سفر کا آغاز کریں ۔ راشد نسیم نے کہا کہ شہر کراچی کلمہ لا الہ اللہ اور غلامان مصطفی کا شہر ہے یہ اسلامی شہر ہے یہاں امن و محبت اور اس کی رونقیں بحال تھیں لیکن یہاں پھر کچھ لوگوں نے کہا کہ اپنء شناخت دیکھائی جائے اور کراچی کے عوام نے ان کا ساتھ دیا 1987میں پہلی مرتبہ بلدیہ میں کامیابی حاصل کی قاضی حسین احمد مرحوم جب کراچی تشریف لائے تو ان کی کامیابی کا خیر مقدم کیا گیا اور ان کو مبارکباد دی گئی آج 28سال گذر گئے ہیں جس آرزو اور تمنا کے ساتھ کراچی کے عوام نے ایم کیو ایم کا ساتھ دیا تھا وہ پوری نہ ہو ئیں اور ان کے خواب بکھر گئے ۔

انہوں نے کہا کہ آج کراچی کو دہشت گردوں ،بھتہ خوروں ،قاتلوں اور ٹارگٹ کلرز کے حوالہ کر دیا گیا آج ہماری شناخت ختم ہو چکی ہے ،آج وہ لوگ کہاں ہیں جنہوں نے خدمت کے نام پر لوگوں سے ووٹ حاصل کیے ،شہر یوں کو دہشت گردوں کے حوالے کردیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ سراج الحق کی کوششوں ہی کی وجہ سے پی ٹی آئی آج اسمبلی میں موجود ہے ،شاہ محمود قرشی اسمبلی میں سراج الحق کا شکریہ ادا کرنا بھول گئے ،سراج الحق آج پاکستان میں نمایاں شخصیت کی حیثیت رکھتے ہیں ،23اپریل کو راشد نسیم کو نہیں بلکہ ترازو اور سراج الحق کوووٹ دیں ۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں اسلامی جمعیت کے سابق ناظم اعلی قمر الزماں پھانسی کا پھندا اپنے گلے میں پہن کر جام شہادت نوش کی انہیں سزا پاکستان سے اپنی محبت اور اسلام سے اپنے مضبوط رشتے کی وجہ سے دی گئی مجھے اس پروفیسر غلام اعظم کی وہ بات یاد آتی ہے بنگلہ دیش میں 1971میں اللہ اکبر کے نام پر انسانوں کی جانوں کی قربانیاں دینے پر انہوں نے کہا تھا کہ اللہ کے نام پر قربان ہونے والے کبھی ختم ہوتے جو لوگ اللہ کی راہ میں قربانی پیش کرتے ہیں ان کی نسل کبھی ختم ہوتی۔

اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ آج یہ ٹھاٹھیں مارتے ہوا سمندر اس بات کا اعلان اور ثبوت ہے کہ 23اپریل کا دن ترازوکا دن ہوگا اور عوام دہشت گردوں،بھتہ خوروں اور اس شہر کو یرغمالیوں کو مسترد کر دیں گے اور 23اپریل کو کامیابی کا سورج طلوع ہوگا ۔محمد حسین محنتی نے کہا کہ آج ثابت ہو گیا ہے کہ حق پرستی کے نام پر باطل پرستوں نے کس طرح شہر میں دہشت گردی کا بازار گرم رکھا تھا اور اپنے مرکز نائن زیرو میں دہشت گردوں ،قاتلوں ،بھتہ خوروں اور سزا یافتہ مجرموں کو تحفظ دیا ہوا تھااور نیٹو سمیت دیگر اسلحہ چھپا ہواتھا ،نبیل گبول خود بتا چکے ہیں کہ انہیں کس طرح جتواگیا اور کس طرح ان کے ڈبے بھرے گئے ان کے اعتراف جرم نے اصل حقیقت واضح کردی ہے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آپ نے پچھلے دنوں جس استقامت کا مظاہرہ کیا دہشت گردی کا سامنا کیا آپ پر حملہ کیا گیا آپ پر پتھر بر سائے گئے لیکن اس کے باوجود آپ نے صبر کیا اور امن کو برقرار رکھا ،حملہ کاجواب محبت سے دیا آج صرف جلسہ کامیاب نہیں ہوئے بلکہ 23اپریل کے الیکشن میں کامیابی ملی ہے،کراچی میں راتیں جاگتی تھیں یہ معیشت کا پہیہ چلاتا تھا یہ شہر سب کو پالتا تھا کوئی خوف اور ڈر نہیں تھا اس شہر کو ہر زبان بولنے والوں اور ہر مذہب سے تعلق رکھنے والوں نے پروان چڑھایا پھر یہاں لوگوں کو آپس میں لڑوایا گیا اور اس شہر کی رونقوں کو ختم کیا گیا خوف اور دہشت گردی پھیلادی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ آج راشد نسیم امیدوار ہیں یہ اس حلقے سے تعلق رکھتے ہیں کس اور جگہ سے نہیں آئے ہیں یہ اس حلقے کی نمائندگی کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس حلقے میں تعلیمی باغ عبد الستار افغانی نے بنایا سندھ گورمنٹ اسپتال مظفر احمد ہاشمی کی کوششوں سے بنا پروفیسر غفور احمد اس حلقے سے منتخب ہوئے اور انہوں نے کراچی کے عوام کی حقیقی ترجمانی کی شٹی ناظم نعمت اللہ خان کے دور میں شہر میں بے مثال ترقیاتی کام ہوئے اور تعمیراتی کام کئے گئے ۔

انہوں نے 4ارب روپے کے بجٹ کو 4سال میں 42ارب تک پہنچایا اس حلقے میں ٹاؤن ناظم اور یوسی ناظمین نے الخدمت گروپ کے تھے انہوں نے اس علاقے کو گل گلزار بنایا دہشت گردوں کو یہ ترقی پسند نہ آئی اور ڈاکٹر پرویز محمود کو شہید کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم ہوائی باتیں نہیں کرتے ہم گلی محلوں میں رہتے ہیں اور عوام کے ساتھ رہتے ہیں یہ انتخابی حلقہ ہمارے لیے اجنبی نہیں ہے ۔

جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر خدمت کے سفر کو نئے سرے سے شروع کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے جلسوں میں وہ لوگ نہیں آتے جو آتے تو جلسوں میں لیکن حاضری بلدیہ کے اندر لگاتے ہیں جس نے چائنا کٹنگ کے نام پر اربوں روپے کھائے ان کو شکست دینے کا وقت آگیا ہے ۔منعم ظفر خان نے کہا کہ آج کا جلسہ پُر امن اور خوشحال پاکستان کی نوید لیکر آیا ہے ،یہ جلسہ باطل کے ایوانوں میں ہلچل مچا دے گا ،23اپریل کا دن طاغوت کے لیے آخری کیل ثابت ہوگا ،آج کا یہ جلسہ امن و محبت اور اخوت و محبت کی دعوت دینے والا جلسہ ہے جماعت اسلامی کے کارکنوں نے این اے 246میں پُر امن رہ کر جدو جہد اور تحمل کا مظاہرہ کرنا ہے کہ وہ مخالفین کے لیے لوہے کے چنے ثابت ہوں گے اس حلقہ سے جماعت اسلامی کے نمائندوں نے کامیابی حاصل کر کے عوام کی بے مثال خدمت کی ہے اور سٹی ناظم نعمت اللہ خان کے دور میں لیاقت آباد کے ناظم ڈاکٹر پرویز محمود اور گلبرگ ٹاؤن میں فاروق نعمت اللہ کامیاب ہوئے تھے ۔

یونس بارائی نے کہا کہ کراچی کے عوام عرصہ 25سال سے دہشت گردی ،بھتہ خوری ،بوری بند لاشوں کا اسیر بنا دیا گیا ہے مگر کراچی کے عوام تبدیلی کا عمل شروع کردیا ہے اور 23اپریل کو این اے246سے تبدیلی کے اس نئے سفر کا آغاز ہو گا ۔خالد خان نے کہا کہ کورنگی میں فیکڑی میں جو افسوس ناک سانحہ پیش آیا ہے اس کی تحقیقات کی جائیں ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہر دور میں مزدوروں کا ساتھ دیا ہے جماعت اسلامی اور این ایل ایف کی حمایت یونینوں نے مزدوروں کا استحصال کرنے والوں کو شکست دی ہے ۔