سعودی عرب: پاکستانی تنظیم الفرقان کے اثاثے منجمد، سعودی عرب اور امریکا الفرقان کی مالی امداد کے خلاف مشترکہ کارروائی کررہے ہیں، ایسی تنظیموں کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کی جارہی ہے، جو خیراتی اداروں کی آڑ میں دہشت گردی کے لیے سرمایہ اکھٹا کرتی ہیں، سعودی وزارت داخلہ ،’ان پابندیوں کا مقصد پشاور سے تعلق رکھنے والی اس خیراتی تنظیم کو دہشت گرد تنظیموں کو مالی مدد فراہم کرنے سے روکنا ہے، امریکی محکمہ خزانہ

اتوار 12 اپریل 2015 04:55

جدّہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 اپریل۔2015ء) سعودی وزارتِ داخلہ نے دہشت گردی کی لڑائی کے لیے سرمایہ اکھٹا کرنے کی کوششوں پر ایک پاکستانی خیراتی ادارے الفرقان کے تمام اثاثے منجمد کردیے ہیں۔اس تنظیم کے ساتھ سعودی باشندوں کے لین دین پر بھی پابندی ہوگی۔ایک رپورٹ کے مطابق سعودی وزارتِ داخلہ نے اپنے بیان میں کہا کہ سعودی عرب اور امریکا الفرقان کی مالی امداد کے خلاف مشترکہ کارروائی کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ساتھ ایسی تنظیموں کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کی جارہی ہے، جو خیراتی اداروں کی آڑ میں دہشت گردی کے لیے سرمایہ اکھٹا کرتی ہیں۔امریکی محکمہ خزانہ نے گزشتہ منگل کو اعلان کیا تھا کہ واشنگٹن اور ریاض پاکستان سے تعلق رکھنے والی اس تنظیم پر پابندیاں عائد کردی ہیں، یہ اقدام ایسی شہادتوں کے انکشاف کے بعد کیا گیا ہے کہ اس تنظیم کی جانب سے القاعدہ، طالبان اور لشکرِ طیبہ کی طرز کی دہشت گرد تنظیموں کو مالی امداد کی فراہم کی جاتی ہے۔امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا تھا کہ ”ان پابندیوں کا مقصد پشاور سے تعلق رکھنے والی اس خیراتی تنظیم کو دہشت گرد تنظیموں کو مالی مدد فراہم کرنے سے روکنا ہے۔“