پی ٹی آئی ارکان کس حیثیت سے قومی اسمبلی آئے ، سابق چیف جسٹس کا سپیکر قومی اسمبلی کو خط،استعفوں کے بعد 40 دن تک غیر حاضر اراکین اسمبلی کی رکنیت ختم ہو جاتی ہے،استعفے منظور نہ کر کے غیر قانونی اقدام اٹھایا گیا،پی ٹی آئی ارکان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں رہی سپیکر ایاز صادق آئینی کردا ر ادا کریں،عدالتی آرڈر آگیا تو آپ کیلئے مشکلات پیدا ہو جائیں گی،عام شہری کی حیثیت سے خط لکھا رہا ہوں، افتخار محمد چوہدری کیخط کا متن

اتوار 12 اپریل 2015 04:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 اپریل۔2015ء)سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری تحریک انصاف کے استعفے منظور کرنے پر سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو خط لکھا ہے اور استعفے منظور نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ہفتہ کے روز سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری عام شہری کی حیثیت سے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے سپیکر قومی اسمبلی کو استعفے بھجوائے تھے جنہیں منظور نہ کر کے آئینی کی خلاف ورزی کی کی گئی ،آرٹیکل 64 کی شق نمبر ایک اور 2 کی رو سے 40 دن تک غیر حاضر رہنے والے اراکین اسمبلی کی رکنیت خود بخود ختم ہو جاتی ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ سپیکر اسمبلی نے تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کے استعفے منظور نہ کر کے غیر قانونی اقدام اٹھایا ہے ،سپیکر کی ذمہ داری تھی کہ وہ استعفے منظور کرتے اور الیکشن کمیشن کو خالی ہونے والی نشستوں پر ضمنی الیکشن کیلئے پابند کرتے ۔

(جاری ہے)

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے خود استعفے سپیکر قومی اسمبلی کو بھجوائے ہیں،استعفے دینے کے بعد تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کی پارلیمنٹ میں کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے ،یہ لوگ پارلیمنٹ میں کیسے آئے ہیں،آئین کے آرٹیکل164 کے تحت پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی پارلیمنٹ کا حصہ نہیں رہے۔

سابق چیف جسٹس نے سپیکر قومی اسمبلی کو لکھے گئے خط میں مزید کہا کہ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کس حیثیت سے پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں ان کے استعفے فوری طور پر منظور کئے جائیں ۔میں عام شہری کی حیثیت سے آپ سے استدعا کررہا ہوں کہ اس معاملے پر آپ آئینی کردار ادا کریں ،اگر کوئی اور عام شہری عدالت چلاگیا تو آپ کے لئے مشکلات پیدا ہو جائیں گی