عالمی ڈرگ مافیا کے وزارت خارجہ و داخلہ سے رابطے ہیں ،چوہدری نثار کا انکشاف،برما کے ڈرگ ڈیلرابراہیم ککوکوپاکستانی پاسپورٹ تھائی لینڈسے رہا کرا کے پاکستان لایا گیا،ابراہیم کی اہلیہ بااثر خاتون ہے،اعلیٰ حکام سے تعلقات ہیں،پارلر کا کام کرتی ہے،سری لنکا اور تھائی لینڈ سے 44 منشیات سمگلروں کو پاکستان لایا گیا ،اکثر کو رہا کر دیا گیا ،ان کیسوں کوٹیسٹ کے طور پر لیں گے،کوئی بھی افسر ملوث پایا گیا تو سخت کارروائی کریں گے، وزیرداخلہ کا اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب

اتوار 12 اپریل 2015 04:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 اپریل۔2015ء ) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ بین الاقوامی ڈرگ مافیا کوپاکستان میں وزارت داخلہ، خارجہ اور ایف آئی اے تک رسائی حاصل ہے ، ان اداروں کی ملی بھگت سے گرفتار ہونے والے ڈرگ ڈیلروں کو پاکستان لایا جاتا ہے اور ملی بھگت سے آزاد کیا جاتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اعلیٰ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ماضی میں بین الاقوامی ڈرگ مافیا کو پاکستان میں وزارت داخلہ ،وزارت خارجہ اور آئی اے تک رسائی حاصل رہی ہے ،ان اداروں کی ملی بھگت سے ڈرگ ڈیلروں کو پاکستان لایا جاتا رہا ہے اور ان کو آزادی ملتی رہے ۔انہوں نے کہا کہ برما کاابراہیم ککونامی ڈرگ ڈیلرکئی سال سے پاکستان میں موجود ہے ، جس نے پروٹوکول کے ساتھ 19 مرتبہ بیرون ملک سفر کیااور اس ابراہیم نامی شخص کو پاکستانی بنا کرخلاف ضابطہ تھائی لینڈ سے پاکستان لایا گیا۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار کا مزید کہنا تھا کہ برما کے شہری ابراہیم ککو کو خوشاب کے جعلی ڈومیسائل پر پاکستانی پاسپورٹ جاری کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے نے نہ تو وزارت سے باقاعدہ اجازت لی ،نہ کاغذات لئے اور نہ ہی کرایہ وصول کیاگیاہے،2 لوگوں پر مشتمل سکواڈ کو اس مجرم کو پاکستان لانے کے لئے بیرون ملک بھیجا گیا تھا۔چوہدری نثار نے مزید انکشاف کیا کہ پاکستان میں لائے گئے مجرم کی اہلیہ انتہائی بااثر ہے اور کے اعلیٰ حکام سے تعلقات ہیں اور یہ پارلر کاکام بھی کرتی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ جہاں سے بندے کو ڈی پورٹ کیا جاتا ہے کرایہ وہی ملک دیتا ہے جبکہ پاکستانی اہلکار اپنا کرایہ لگا کر گئے اور اتنے بڑے اسمگلر کو پاکستانی شہری بنا کراپنے ملک لے آئے۔اس سے پہلے 44منشیات اسمگلرز تھائی لینڈ اور سری لنکا سے پاکستان لائے گئے جن کو عمر قید اور 30 سے 50 سال تک قید کی سزائیں ہوئیں تھیں۔ ان ملزموں کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے اور نہ ہی مقدمات کی پیروی کی گئی، جس سے اکثر رہا ہو گئے ہیں۔

اس موقع پر اْس وقت کے ڈائریکٹر ایف آئی اے نے صفائی پیش کرنے کی کوشش کی تاہم وہ مطمئن نہ کر سکے ، جس پر چوہدری نثار نے کہا کہ آپ نے ملک کو گروی رکھ دیا ہے۔ اس کیس کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا جائے گا اور کسی بھی ملوث افسر کو معاف نہیں کیا جائے گا،ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے