سعودی عرب کی حمایت اور حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے پاکستانی قوم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی،سعودی عرب پاکستان کا محسن اور برادر ملک ہے ،سعودی حکومت اور سعودی عوام نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے ، آج سعودی عرب کو ہماری مدد کی ضرورت ہے تو پاکستان کو غیر مشروط اورلامحدود مدد مہیا کرنی چاہیے، یمن کا نظام حکومت تباہ کرنے والے حوثی باغی کو ختم کیا جائے،فاع حرمین شریفین کانفرنس کا اعلامیہ،حرمین شریفین کا تحفظ ہمارا فریضہ ہے، سعودی فرما رواں جیسی بھی مدد چا ہیں ہم دینے کیلئے تیار ہیں،سردار محمد یوسف ،یمن کے معاملہ کو بھی فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے،فضل الرحمان

اتوار 12 اپریل 2015 04:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 اپریل۔2015ء)دفاع حرمین شریفین کانفرنس مرکزی جمعیت اہلحدیث کے زیر اہتمام منعقد کی گئی ،کانفرنس کے مشترکہ اعلا میہ کے مطابق سعودی عرب کی حمایت اور حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے پاکستانی قوم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی،سعودی عرب پاکستان کا محسن اور برادر ملک ہے ،سعودی حکومت اور سعودی عوام نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے ،حکومت پاکستان سے مطالبہ ہے کہ آج سعودی عرب کو ہماری مدد کی ضرورت ہے تو پاکستان کو غیر مشروط اورلامحدود مدد مہیا کرنی چاہیے،کانفرنس نے یمن کا نظام حکومت تباہ کرنے والے حوثی باغی کو ختم کرنے پر زور دیا تا کہ علاقہ میں امن و امان قائم ہوسکے اور یمن میں جمہوری حکومت بحال ہو سکے،یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے جاری دہشت گردی کو فرقہ واریت سے منسلک کرنے کی کوششوں کو عالم اسلام کیلئے انتہائی خطرناک قرار دیا گیااور مطالبہ کیا گیا کہ اس مسئلے کو فرقہ واریت سے نہ جوڑا جائے ،دفاع حرمین شریفین کانفرنس امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث کی زیر صدارت ہوئی ،کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ حرمین شریفی پر کوئی دو رائے نہیں ہے حکومت اور عوام کے جذبات ایک ہیں مشترکہ قرارداد عوامی جذبات کا اظہار ہے،حرمین شریفین کا تحفظ ہمارا فریضہ ہے،پہلے ہم مسلمان ہیں بعد میں پاکستانی ہیں ،سعودی فرما رواں جیسی بھی مدد چا ہیں ہم دینے کیلئے تیار ہیں،کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام(ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سعودی عرب سے ہمارا ایسا رشتہ ہے کہ ہمیں انکی غیر مشروط حمایت کرنی چاہیے ،یمن کے معاملہ کو بھی فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے ،افغانستان میں جب طالبا ن کو نشانہ بنایا گیا تو القاعدہ کو بھی بنایا گیا ،اور پھر جب عراق میں صدام کی حکومت ختم کی گئی تب تو کسی نے نہیں کہا کہ سنی کو مارا جا رہا ہے کہا جاتا ہے کہ ایران سے تعلقات خراب ہو جائیں گئے تو پھر ایران واضح کرے کہ اسکا حوثی باغیوں سے کوئی تعلق نہیں ،عالمی برادری دوہرہ معیار ترک کرے،عالمی قوتیں فرقہ وارانہ فسادات کروانا چاہتی ہیں،کانفرس کے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت پیر امین الحسنات نے کہا کہ محسنوں کے معاملات کو ترازو میں نہیں تولہ جاتا ،اٹیمی دھماکوں کے دوران دوسرے ہم سے روٹھ گئے لیکن سعودی عرب نے ہمارا ساتھ دیا ،اس وقت سعودی عرب کو ہماری ضرورت ہے ہمارا کتابیں پکڑ کر بیٹھ جانا مناسب نہیں ہے،مکہ مدینہ کی طرف اٹھنے والی ہر آنکھ کو پھوڑ دیں گئے ،جماعت اسلامی کے رہنما لیا قت بلو چ نے کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ حرمین شریفین سے عقیدت کا رشتہ ہے،ملت اسلامیہ انتشار کا شکار ہے، مسلم امہ کے مسائل کا مل بیٹھ کر حل کیا جائے ،یمن میں قبائل اور اقتدار کی جنگ نہیں ہے،یمن کی منتخب حکومت کو بحال ہونا چاہیے،سعودی عرب نے یمن میں کارروائی کر کے مسلم امہ کو نئی آگ سے بچایا ہے،سعودی عر ب کی یمن میں کارروائی کی بھی حمایت کرتے ہیں ،یمن کو بیس بنا کر سعودی عرب میں کارروائی کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گئے ،جماعت الدعوة کے امیر حافظ سعید نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان عالم اسلام کا دفاعی مرکز ہے ،سعودی عرب کے دفاع کیلئے پاکستان اپنا تن من دھن قربان کر دے گا ،باغیوں کی چڑھائی کا مقصد سعودی عرب پر حملہ ہے،سعودی عرب کا ساتھ دینا ہم سب پر فرض ہے، کیا کبھی سعودی عرب غیرجانب دار رہا ہے جو ہم رہیں ،حکومت اور پارلیمنٹ کو عوامی موقف اپنانا چاہیے ،پاک افواج کا دل بھی حرمین فریفین کیلئے دھڑکتا ہے ،کانفرنس سے دیگر علماے نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :