یمن جنگ میں فریق نہیں بنیں گے،مشترکہ اجلاس میں متفقہ قرار داد منظور،حرمین شریفین کی حفاظت فریضہ اول ہے،فریقین بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کریں،،قرار کا داد متن،وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قرار داد پیش کی ،کسی رکن نے قرار داد کی مخالفت نہیں کی،حکومت نے تمام پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں سے مشاورت کے بعد متفقہ مسودہ تیار کیا،وزیر اعظم نے ایوان میں شریک تمام ممبران کی کاوشوں کا سراہا اور شکریہ ادا کیا

ہفتہ 11 اپریل 2015 04:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 اپریل۔2015ء)یمن کی صورت حال پر پارلیمنٹ نے12 نکات پر مشتمل قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی ہے ۔ ،وزیر خزانہ اتحاق ڈار نے ایوان میں قرار داد پیش کی اور متن پڑھ کر سنایا ، جس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں قرار داد کے حق میں ووٹنگ کرائی ۔ایوان نے اس قرادداد متفقہ طور پر منظور کرلی جبکہ کسی نے بھی قرار داد کی مخالفت نہیں کی ۔

قرار داد پیش ہونے سے قبل تمام پارلیمانی پارٹیوں کا متفقہ اجلاس ہوا جس میں حکومت اور اپوزیشن کے مسودہ کو ملا کر ایک متفقہ قرار داد تیار کی گئی ۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے حکومت اور اپوزیشن کے متفقہ قرار داد کے چیدہ چیدہ نکات ایوان میں پیش کئے،(1)حکومت کی جانب سے یمن کی صورت حال پر بلایا گیا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس خوش آئند ہے(2)یمن کی صورت حال پر پاکستان کو سخت تشویش ہے ،یمن کی جنگ میں پاکستان فریق نہیں بنے گا بلکہ ثالثی کا کردار ادا کرے گا (3)سعودی عرب کی سالمیت اور حرمین شریفین کو خطرہ ہوا تو سعودی عرب کے دفاع کیلئے پاکستان سب سے آگے ہوگا۔

(جاری ہے)

(4)یمن میں محصور پاکستانیوں کو نکالنے کیلئے پاکستان کی مدد کرنے پر چین کے شکر گزار ہیں(5)یمن کی صورت حال پورے خطے کو متاثرکر سکتی ہے(6)پاکستان یمن میں دہشت گردوں اور غیر ریاستی عناصر کی مذمت کرتا ہے(7)یمن کی صورت حال پر او آئی سی اور اقوام متحدہ سے رہنمائی حاصل کی جائے گی(8)پاکستان یمن کی صورت حال اور مسلم امہ کے اتحاد کیلئے سفارتی کردار ادا کرے گا۔

(9) مسلم امہ اور دنیا یمن کی صورت حال کو پرامن حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں(10)یمن میں امن کیلئے پاکستان وہ تمام تر اقداما ت اٹھائے گا،انسانیت کے دفاع او ر ان کو مستحکم کرنے کے لئے خطہ کے دیگر ممالک سے مل کر ریلیف بھی دیں گے۔(11)پاکستانی حکومت یمن میں سیز فائر کیلئے یواین سکیورٹی کونسل اور او آئی سی میں اپنی آواز اٹھائے گا(12)یمن کی صورت حال پر فریقین بات چیت کے ذریعے مسئلے کا حل نکالیں۔

قرار داد منظوری سے قبل تمام پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں یمن کی صورت حال پر ایک متفقہ قرار داد پر اتفاق کیا گیا ۔اجلاس میں حکومت اور تحریک انصاف کے مسودہ کو یکجا کرنے کے لئے رہنماؤں میں اتفاق پیدا کیا گیا اور ایک متفقہ قرار داد تیار کی گئی ۔اجلاس کے بعد تمام پارلیمانی پارٹی کے رہنماؤں نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے ملاقات کی جس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان یمن کی صورتحال پر تیار کی گئی متفقہ قرار داد پیش کی جس کے بعد وزیرا عظم نے قرار دا دکا مسودہ تیار کرنے پر تمام پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں کی کاوشوں کو سراہا اور شکریہ ادا کیا۔

جس کے وزیر اعظم اور تمام پارلیمانی رہنماؤں نے قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں شریک ہوئے اور قرار داد متفقہ طور پر منظور کی

متعلقہ عنوان :