پاک ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر اب چین کرے گا،امریکی اخبارکا دعوی ، پائپ لائن کی تعمیر کا سمجھوتا چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران طے ہونے کا امکان ہے،ڈیل کے تحت پائپ لائن کی تعمیر کے لیے رقم کا 85 فیصد چین قرض دے گا جبکہ باقی رقم پاکستان فراہم کرے گا، وال اسٹریٹ جنرل

جمعہ 10 اپریل 2015 05:31

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 اپریل۔2015ء)امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان گیس پائپ لائن کی تعمیر اب چین کرے گا۔ وال اسٹریٹ جنرل کی رپورٹ میں پاکستانی عہدیداروں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پائپ لائن کی تعمیر کا سمجھوتا دورہ پاکستان کے دوران طے ہونے کا امکان ہے،، چینی صدر کا دورہ پاکستان 19 اپریل تک متوقع ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس سے قبل ایران پر عالمی پابندیاں منصوبے کی راہ میں رکاوٹ تھیں۔ تاہم مغربی طاقتوں کے ساتھ ایٹمی معاہدے کے بعد ایران پر پابندیاں نرم ہونے کا امکان ہے جس کا فائدہ پاکستان گیس پائپ لائن کی تعمیر کے ذریعے اٹھاسکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق چائنا پیٹرولیم پائپ لائن بیورو کے ساتھ گوادار سے نواب شاہ تک 700 کلومیٹر گیس پائپ لائن تعمیر کرنے کے لیے بات چیت کررہا ہے جس کی تعمیر پر ڈیڑھ سے دو ارب ڈالر لاگت آنے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے پائپ لائن تعمیر کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔ڈیل کے تحت پائپ لائن کی تعمیر کے لیے رقم کا 85 فیصد چین قرض دے گا جبکہ باقی رقم پاکستان فراہم کرے گا۔ رپورٹ کے مطابق گوادر سے ایرانی سرحد تک 80 کلومیٹر پائپ لائن پاکستان خود تعمیر کرے گا جس پر دو سال کا عرصہ لگے گا، اور اس طرح حاصل ہونے والی گیس سے پاکستان 45 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل کرسکتا ہے۔

ایران اپنے ملک میں موجود 900 کلومیٹر پائپ لائن کی تعمیر پہلے ہی مکمل کرچکا ہے۔۔ذرائع کے مطابق پاکستان کے دورے پرآئے ہوئے ایران کے وزیرخارجہ جوادظریف سے وزیرتجارت خرم دستگیراوروزیرپٹرولیم شاہدخاقان عباسی سے اہم ملاقات میں پاک ایران گیس پائپ لائن کے حوالے سے خصوصی بات چیت ہوئی ،پاکستان اپنی توانائی کی ضروریات کوپوراکرنے کیلئے ایران سے گیس پائپ لائن کی تکمیل کاخواہشمندہے ،لیکن ایران پرلگنے والی بین الاقوامی اقتصادی پابندیوں ،منصوبے کی تکمیل میں بڑی رکاوٹ ہے ،ایران اورپانچ بڑی طاقتوں کے درمیان ایران کے ایٹمی پروگرام کے بعدبین الاقوامی اقتصادی پابندیاں نرم ہونے کاامکان ہے ۔

ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں ایرانی وزیرخارجہ نے پاکستان میں توانائی کے بحران کے خاتمے کیلئے مکمل یقین دلایابلکہ پاک ایران گیس پائپ لائن کومکمل کرنے کیلئے فنی تکنیکی اورمالی امدادکی فراہمی کی پیشکش کی ہے۔