پا کستا ن یمن جنگ کا حصہ بننے کی بجائے ثالث کا کردار ادا کر ے، سراج الحق ،سعودی عرب کے ساتھ دوستی یہی ہے کہ ان کو جنگ سے بچا یا جائے،یمن کی لڑائی کو گریٹ گیم کہتا ہوں ماضی میں عالمی طاقتوں نے عرب ممالک کو چھوٹے چھوٹے ملکوں میں تقسیم کیا مغربی دنیا اپنے ملکوں میں کبھی اس طرح لڑائی نہیں ہونے دیتی ، ہر مسلمان کا دل خانہ کعبہ ہے اور جس نے خانہ کعبہ کو ہاتھ لگانے کی کوشش کی اللہ نے اسے خود تباہ کردیا،مشتر کہ اجلا س سے خطا ب، پاکستان نے ہمیشہ مسلم ممالک کو جوڑنے میں کردار ادا کیا یمن میں سیز فائر کے لئے بھی اپنا کردار ادا کر ے، مشا ہد حسین سید

بدھ 8 اپریل 2015 06:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 اپریل۔2015ء) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پا کستا ن یمن جنگ کا حصہ بننے کی بجائے ثالث کا کردار ادا کر ے ،سعودی عرب کے ساتھ دوستی یہی ہے کہ ان کو جنگ سے بچائے اور ثالث کا کردار ادا کرکے صلح کروادے جو بہتر دوست کی شناخت ہے ، پا رلیمنٹ کے مشتر کہ اجلا س سے خطا ب کر تے ہو ئے انہو ں نے کہا کہ یمن کی صورتحال کا مسئلہ اس وقت اہم ہے اور اٹھارہ کروڑ عوام یہ دیکھ رہی ہے کہ یہ پارلیمنٹ کیا فیصلہ کرتی ہے ، بحیثیت مسلمان امن ہمارا فرض ہے ، 70کی دہائی میں افغان جنگ ، لیبیا ، ایران ، عراق یہ ساری جنگیں ابھی ٹھنڈی نہیں ہوئی کہ یمن میں لڑائی شروع ہوگئی، ، یمن کی لڑائی کو میں گریٹ گیم کہتا ہوں ماضی میں عالمی طاقتوں نے عرب ممالک کو چھوٹے چھوٹے ملکوں میں تقسیم کیا مغربی دنیا اپنے ملکوں میں کبھی اس طرح لڑائی نہیں ہونے دیتے صرف مسلمان ممالک کو آپس میں لڑا کر امریکہ اپنا اسلحہ فروخت کرتا ہے ہر مسلمان کا دل خانہ کعبہ ہے اور جس نے خانہ کعبہ کو ہاتھ لگانے کی کوشش کی اس کو اللہ نے خود تباہ کردیا ہے یہ بات ابھی سامنے نہیں آئی کہ حکومت ایکشن سے پہلے فیصلہ کررہی ہے یا کرچکی ہے کسی بھی مسلک یا مذہب کے حوالے سے کسی ملک کو تقسیم کرنا ٹھیک نہیں ہے سعودی عرب پر حملہ کرنا پوری امت مسلمہ پر حملہ ہے جس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا میری ایوان سے درخواست ہے کہ وہ اس ایوان سے ایک وفد بنا کر یمن ، سعودی عرب اور ایران بھیجے تاکہ مسلم ممالک میں امن کیلئے اپنا کردار ادا کریں ایران یمن کے مسئلے میں اپنا کردار ادا کریں اور پاکستان لیڈ کرے وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی کے ساتھ 57میٹنگ کے بعد بالا آخر جوڈیشل کمیشن بنا اور پی ٹی آئی والے اسمبلی میں آئے جس کا کریڈٹ سپیکر قومی اسمبلی کو جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان تمام سیاسی پارٹیوں نے سو فیصد پازیٹو پایا اس وقت ملک میں دہشتگردی ، مہنگائی ، بے روزگاری ، لوڈشیڈنگ کا مسئلہ ہے اور تمام سیاسی جماعتیں اپنے مفادات بالائے طاق رکھ کر ان مسائل کو حل کرلیں یمن اور سعودی عرب کی لڑائی کو بڑھانے کی بجائے پاکستان اس کو ٹھنڈا کرے ۔ غلام احمد بلور نے کہا کہ پی ٹی کے اراکین کو دوبارہ اسمبلی میں آنے پر خوش آمدید کہتا ہوں اور جو پی ٹی آئی کے اراکین نے استعفیٰ نہیں دیا اور اسمبلی میں بیٹھے رہے ان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے بہت ا چھے تعلقات ہیں اور ہمیشہ مالی طور پر یہ پاکستان کی مدد کی ہے یمن کی لڑائی میں ہاتھ ڈالنے سے پاکستان میں شیعہ سنی فسادات برپا ہوجائینگے اللہ کا حکم بھی ہے کہ تمام مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں جس کے درمیان لڑائی ہو ان کے ساتھ جنگ کی بجائے ان میں ثالث کر کردار ادا کرکے صلح کروادو۔

مشاہد حسین سید نے کہا کہ یمن کی جنگ فرقہ ورانہ نہیں بلکہ قبائل کی اقدار کی جنگ ہے پاکستان سعودی عرب کے پرانے دوستانہ تعلقات ہیں ایٹمی طاقت بننے میں سعودی عرب نے پاکستان کی مدد کی ہے سعودی عرب کو اگر کوئی خطرہ ہے تو پاکستان بغیر کسی ترد کے سعودی عرب کی مدد کرے اس وقت حرمین شریفین کو کوئی خطرہ نہیں ہے ملک میں جاری دہشتگردی میں اس وقت ضرب عضب جاری ہے جس میں تمام سیاسی مذہبی عسکری قیادت میڈیا اور پوری قوم ایک بیج پر ہے اس وقت ایک لاکھ بہتر ہزار آرمی ملک کے امندر جاری دہشتگردی کیخلاف مصروف ہے جس کی وجہ سے ہم باہر ممالک کی مدد کیلئے تیار نہیں ہیں پاکستان اس وقت آئیڈیل پوزیشن پر ہے پاکستان کا ایران ، ترکی چائنہ سعودی عرب سے اچھے تعلقات ہیں پاکستان اس وقت بہتر کردار ادا کرسکتا ہے اور مسلم ممالک کو اکٹھے کرنے میں ماضی میں کردار ادا کررہا ہے پاکستان نے ہمیشہ مسلم ممالک کو جوڑنے میں کردار ادا کیا ہے پاکستان یمن میں سیز فائر میں اپنا کردار ادا کریں ترکی اور ایران کے ساتھ ہمارے بہتر تعلقات ہیں تینوں ممالک بیٹھ کر یمن میں امن اور مذاکرات کے ذریعے یہ مسئلہ حل کرلیں اور پاکستان لیڈ کرے ماضی کی غلطیاں نہیں دوہرانی چاہیے ابھی افغانستان کے ساتھ ہمارے تعلقات بہتر ہوئے ہیں جو غلطیاں کی ہے ان کو نہیں دوہرانا چاہیے مزید بھی بھی کرنی ہیں مگر پرانی غلطیوں کو نہیں دوہرانا چاہیے ۔