ترکی کے صدر ر کی ایرانی ہم منصب حسن روحانی سے ملاقات،ایران اور ترکی کا یمن جنگ رکوانے اور مسئلے کا سیاسی حل نکالنے پر اتفاق ،پاکستان یمن کے مسئلہ کا پرامن حل چاہتا ہے،سرتاج عزیز ، پاکستان مسلم امہ کا اتحاد چاہتا ہے،پاکستان یمن معاملے پر ترکی اور ایران کے سیاسی حل پر اتفاق رائے کا خیرمقدم کرتا ہے،مشیر خارجہ

بدھ 8 اپریل 2015 06:39

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 اپریل۔2015ء)ایران اور ترکی نے یمن جنگ رکوانے اور مسئلے کا سیاسی حل نکالنے پر اتفاق کرلیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے منگل کے روز اپنے دورہ ایران کے موقع پر ایرانی ہم منصب حسن روحانی سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ ترک صدر سے ملاقات میں یمن،فلسطین اور عراق کے مسئلے پر بات ہوئی ہے،ترکی اورایران نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ یمن میں جنگ کو ہرصورت روکا جائے اور جنگ بندی کرکے فضائی حملے روکے جائیں،جنگ بندی سے یمن کی سرحدوں پر بھی امن ہوسکے گا،ایران اور ترکی معاملے کے سیاسی حل پر رضا مند ہیں،خطے کے دوسرے ممالک بھی جنگ بندی کیلئے مذاکرات کریں۔

(جاری ہے)

رجب طیب اردوان نے کہا کہ جنگ اور خونریزی فوری طور پر رکنی چاہئے اور خطے کے تمام ممالک کو جنگ بندی کیلئے مذاکرات کرنے چاہئیں اور جنگ کو روکنے کیلئے کردار ادا کرنا چاہئے ۔ادھروزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم امہ کا اتحاد چاہتا ہے،پاکستان یمن کے معاملے پر ترکی اور ایران کے سیاسی حل پر اتفاق رائے کا خیرمقدم کرتا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان یمن کے مسئلہ کا پرامن حل چاہتا ہے،پاکستان یمن کی صورت حال پر ترکی اور ایران کے سیاسی حل پر اتفاق رائے کا خیرمقدم کرتا ہے،پاکستان مسلم امہ کا اتحاد چاہتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان یمن کی صورتحال کے تمام مسائل کا حل مذاکرات سے کرنا چاہتا ہے،امن کیلئے وزیراعظم کی سفارتی کوششیں جاری ہیں