پرویز مشرف نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ،ایڈیشنل سیشن جج نے غازی عبدالرشید کیس میں سابق صدر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری غیر قانونی طور پر جاری کئے ، حکمنامے کو منسوخ کیا جا ئے ۔ در خواست گزار ، مشرف کیس سوموار کے روز سماعت کے لئے مقرر

ہفتہ 4 اپریل 2015 03:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 اپریل۔2015ء) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے غازی عبدالرشید کیس میں ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد واجد علی خان کی عدالت سے جاری ہونے والے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو چیلنج کر دیا جس میں عدالت عالیہ سے ایڈیشنل سیشن جج کے حکمنامے کو منسوخ کرنے کی استدعا کی گئی ہے ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کیس کو سوموار کے روز سماعت کے مقرر کر دیا۔

جسٹس نور الحق این قریشی پر مشتمل سنگل بنچ کیس کی سماعت کرے گا۔ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے وکیل ملک طاہر محمود نے جمعہ کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں غازی عبدالرشید کیس میں 2 اپریل 2015 کو ایڈیشنل سیشن جج واجد علی خان کی عدالت سے غازی عبدالرشید کیس میں جاری ہونے والے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے درخواست میں وفاق اور ہارون الرشید کو فریق بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج واجد علی خان نے غازی عبدالرشید کیس میں سابق صدر کے ناقابل وارنٹ گرفتاری غیر قانونی طور پر جاری کئے ہیں عدالت نے غازی عبدالرشید کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے وکلاء کا موقف بھی صحیح طریقے سے نہیں سنا۔ درخواست میں مزید عدالت عالیہ سے استدعا کی گئی ہے ایڈیشنل سیشن جج واجد علی خان کی عدالت سے جاری ہونے والے سابق صدر پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ختم کیا جائے اور ایڈیشنل سیشن جج کے فیصلے کو ختم کیا جائے۔

درخواست میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف غازی عبدالرشید کیس میں ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں اپنی بیماری اور سیکیورٹی خطرات کے باعث پیش نہیں ہو سکے جس پر ماتحت عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔