پاکستان اور ترکی کا سعودی عرب کی علاقائی اور سالمیت کا دفاع کرنے پر اتفاق، دونوں ممالک کا یمن مسئلے کا پرامن حل نکالنے پر زور، یمن کی صورت حال پورے خطے کو متاثر کر سکتی ہے ،وزیر اعظم نواز شریف ، غیر ریاستی عناصر خطرے کا باعث ہیں، ان کی روک تھام ضروری ہے، داؤ د اوغلو، دونوں ممالک یمن اور خطے کی صورت حال پر یکساں موقف رکھتے ہیں،یمن میں تعمیر نو کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں،پاکستان اور ترکی خطے میں امن کیلئے کوششیں کرنے کو تیار ہیں، مشرق وسطی کی صورت حال پر ترکی اور پاکستان متاثر ہو رہے ہیں، پاکستان کی خوشی ہماری خوشی ،پاکستان کا غم ہمارا غم ہے،دونوں وزرائے اعظم کی مشترکہ پریس کانفرنس

ہفتہ 4 اپریل 2015 03:37

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 اپریل۔2015ء)پاکستان اور ترکی کا مشترکہ طور پر یمن کی صورت حال پر سعودی عرب کا دفاع کرنے پر اتفاق ہوا ہے جبکہ دونوں ممالک نے یمن کا مسئلہ پرامن طور پر حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کی صورت حال پورے خطے کو متاثر کر سکتی ہے ، دونوں ممالک نے یمن غیر ریاستی عناصر کی جانب سے منتخب حکومت کو گرانے کی کوششوں کی سخت مذمت کی ہے ۔

جمعہ کے روز وزیر اعظم نواز شریف نے ترک وزیر اعظم داؤد اوگلو سے ان کی رہائش گاہ پر ون آن ون ملاقات کی جس میں پاکستان اور ترک تعلقات اور خطے کی مجموعی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔بعد ازاں وزیر اعظم نواز شریف نے ترک ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ترک وزیر اعظم سے دوطرفہ تعلقات اور یمن کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے ،ترک اور پاکستان نے مشکل اس گھڑی میں میں سعودی عرب کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوں گے ،یمن میں قانونی حکومت کو گرانے پر ہمیں تشویش ہے ،یمن کے مسئلے پر دونوں ممالک کا موقف یکساں ہے اور مسئلے کا پرامن حل چاہتے ہیں،وزیر اعظم نے کہا کہ یمن کی صورت حال پورے خطے کو متاثر کر سکتی ہے،عالمی مسائل پر پاکستان اور ترکی کی مشترکہ حکمت عملی ضروری ہے ،انہوں نے کہا کہ یمن کی صورت حال دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے ،ترکی اور پاکستان نے مشکل کی اس گھڑی میں سعودی عرب کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے،سعودی عرب پاکستان کا قریبی دوست ہے ،سعودی عرب کی سالمیت ہر صورت تحفظ کریں گے ، دونوں ممالک نے سعودی عرب کی علاقائی اور خود مختاری کا تحفظ کو یقینی بنانے کا اعادہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ترکی کے وزیر اعظم احمد داؤ اوگلو نے کہا کہ یمن کی صورت حال پر ترکی کو تشویش ہے ،وزیر اعظم نوازشریف کے ساتھ یمن کی صورت حال پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے ، یمن صورت حال پر دونوں ممالک کی سوچ ایک ہے ،دونوں ممالک نے مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کی خوشی ہماری خوشی ہے اور پاکستانیوں کا غم ہمارا غم ہے ،پاکستانی قوم بھی ہمارے لئے یہی جذبہ رکھتی ہے ،امت مسلمہ کو درپیش مسائل اور اتحاد کیلئے مشاورت ضروری ہے،انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک یمن اور خطے کی صورت حال پر یکساں موقف رکھتے ہیں،یمن کے مسئلے پر بات چیت کے ذریعے حل ترجیح ہونی چاہیے،یمن میں تعمیر نو کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں،پاکستان اور ترکی خطے میں امن کیلئے کوششیں کرنے کو تیار ہیں، مشرق وسطی کی صورت حال پر ترکی اور پاکستان متاثر ہو رہے ہیں، ترکی نے مسئلے کا پرامن حل کی ہمیشہ حمایت کی ہے، انہوں نے کہا کہ خطے میں غیر ریاستی عناصر خطرے کا باعث بن رہے ہیں ان کی روک تھام ضروری ہے ، انہوں نے کہا کہ ،یمن کی صورت حال پر سعودی عرب اور ایران کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور ترک کی خواہش ہے کہ مسئلے جلد از جلد حل ہو اور ترکی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

بعد ازاں وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہاہے کہ پاکستان اورترکی کے تعلقات منفرداورمثالی نوعیت کے ہیں ،خطے کوبحران سے بچانادونوں ممالک کے مفادمیں ہے ۔وزیراعظم نوازشریف ترک صدررجب طیب اردگان سے ملاقات کیلئے صدارتی محل پہنچے توترک صدرنے ان کاپرتپاک استقبال کیا،ملاقات میں دونوں رہنماوٴں نے دوطرفہ تعلقات اورعلاقائی صورتحال پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا،اوراس بات پراتفاق کیاکہ پاکستان اورترکی کے سعودی عرب کے ساتھ قریبی دوستانہ تعلقات ہیں اورخطے کوبحران سے بچانادونوں ممالک کے مفادمیں ہے ،وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان اورترکی کے تعلقات انتہائی منفرداورمثالی نوعیت کے ہیں ،وزیراعظم نے شانداردوطرفہ تعلقات کوقریبی اقتصادی تعاون میں بدلنے کی خواہش کااظہارکیا،ترک صدررجب طیب اردگان نے وزیراعظم کے اعزازمیں ظہرانہ بھی دیا،وزیراعظم کے وفدکے ارکان مشیرخارجہ ،سرتاج عزیز،معاون خصوصی طارق فاطمی اورسیکرٹری خارجہ اعزازاحمدچوہدری بھی ظہرانے میں موجودتھے ۔

وزیراعظم نے ترک صدرکوپاکستان کے دورے کی دعوت دی ۔بعدازاں وزیراعطم نے چینکایہ محل کی جامع مسجدمیں جمعہ کی نمازاداکی ،ترکی کے وزیراعظم اوروفدکے ارکان بھی ہمراہ تھے ۔وزیراعظم ترکی کاایک روزہ دورہ مکمل کرکے واپس روانہ ہوئے توانقرہ کے ہوائی اڈے پرشہری اموراورماحول کے وزیرادریس محسن اوراعلیٰ حکام ترکی میں پاکستانی سفارتخانے کے حکام نے انہیں الوداع کیا