سعودی عرب اوریمن کی صورتحال ،حکومت کا اسلامی ممالک سے رابطوں کافیصلہ ،وزیر اعظم نوازشریف آج ترکی جائیں گے،ترک صدر سے یمن اور خطے کی صورت حال پر ملاقات کریں گے،حکومت کی خواہش ہے اسلامی ممالک میں دہشتگردوں کامکمل خاتمہ کیاجائے ، سعودی عرب میں مقدس مقامات کوکسی صورت نقصان نہیں پہنچنے دیاجائیگا،وفاقی وزیر کی گفتگو

جمعہ 3 اپریل 2015 07:27

اسلام آباد،فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 اپریل۔2015ء)وزیر اعظم محمد نواز شریف آج( جمعہ کو ) ترکی کے دورے پر روانہ ہونگے جہاں وہ ترک صدر سے یمن اور خطے کی صورت حال پر اور امت مسلمہ کے اتحاد پر تبادلہ خیال کریں گے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان نے جمعرات کے روز بتایا کہ وزیر اعظم کے دورہ ترکی کیلئے اتفاق وزیراعظم کی ترک صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ حالیہ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران طے پایا تھا ۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان شاندار دو طرفہ تعلقات اور دونوں ملکوں کی قیادت کے درمیان ذاتی تعلقات کے پیش نظر وزیراعظم اور ترک صدر یمن کے حوالے سے صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے جبکہ اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا کہ کس طرح سے دونوں ملک مسئلے کے حل کیلئے پرامید ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

دریں اثناء ذرائع کے مطابق حکومت نے سعودی عرب اوریمن کی صورتحال کے پیش نظردنیابھرمیں اسلامی ممالک سے رابطہ کرنے کافیصلہ کیاہے ،اس سلسلے میں وزیراعظم ایک روزہ اپنے دورے پرترکی کے صدراوروزیراعظم سے ملاقات کے دوران سعودی عرب اوریمن کے حالیہ حالات کے بارے میں بات چیت کریں گے ۔

خبر رساں ادارے کوذرائع نے بتایاکہ حکومت نے اس سلسلے میں دیگراسلامی ممالک جن میں ہمسائیہ ممالک افغانستان اورایران سے بھی سفارتی سطح پررابطہ قائم کیاہے ،حکومت کی یہ خواہش ہے کہ اس دہشتگردی کوروکنے کیلئے اسلامی ممالک متحدہوکرایک ایساپلان تیارکریں جس میں فرقہ وارانہ اوردیگرمسائل حائل نہ ہوں ،وزیراعظم نے اپنے رفقاء اورمسلح افواج کواس سلسلے میں اعتمادمیں لیاہے کہ اس جنگ کوختم کرنے کیلئے ایسالائحہ عمل اٹھایاجائے کہ جس سے اسلامی ممالک میں دہشتگردی کاخاتمہ ہوسکے ،وزیراعظم نے سعودی حکام کے علاوہ دیگراسلامی ممالک سے بھی وزارت خارجہ کومکمل رابطہ کرنے کی ہدایت کردی ہے ،مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنمااوروفاقی وزیرنے خبر رساں ادارے کوبتایاکہ حکومت کی خواہش ہے کہ اسلامی ممالک میں دہشتگردوں کامکمل خاتمہ کیاجائے جبکہ سعودی عرب میں مقدس مقامات جن میں مکہ معظمہ اورمدینہ منورہ ہے ان کی ناصرف مکمل حفاظت کی جائے بلکہ اس کوکسی صورت نقصان نہیں پہنچنے دیاجائیگا،سعودی حکومت نے ہمیشہ اسلامی جمہوریہ پاکستان اوراس کی عوام کے ساتھ بھرپورساتھ دیاہے جبکہ اسلامی ملک ہونے کے علاوہ مسلمانوں کااہم مقامات حاصل ہونے کی وجہ سے حکومت پاکستان اوراس کے عوام وزیراعظم کی بھرپورحمایت کریں گے ۔

خبر رساں ادارے کومزیدمعلوم ہواہے کہ اس سلسلے میں حکومت نے اپنے ذرائع سے ملک کے مذہبی دینی اورسیاسی جماعتوں سے بھی رابطوں کافیصلہ کیاہے