دھرنے کے دوران کسی پولیس افسر کوطاقت استعمال کرنے کی ہدایت نہیں کی گئی تھی،مذکورہ ایس ایس پی نے اپنی ذمہ داریوں سے راہِ فرار اختیار کی ، ایس ایس پی کی برطرفی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ثابت ہونے پرکی گئی،ترجمان وزارت داخلہ کی ایس ایس پی نیکوکارہ کی برطرفی بارے میڈیاپر چلنے والی متضاد خبروں کی تردید

جمعرات 2 اپریل 2015 03:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 اپریل۔2015ء ) ترجمان وزارت داخلہ نے ایس ایس پی نیکوکارہ کی برطرفی کے حوالے سے میڈیاپر چلنے والی متضاد خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھرنے کے دوران کسی پولیس افسر کوطاقت استعمال کرنے کی ہدایت نہیں کی گئی تھی،مذکورہ ایس ایس پی نے اپنی ذمہ داریوں سے راہِ فرار اختیار کی اور یہ مضحکہ خیز بہانہ بنایا کہ مجھے طاقت کا استعمال کرنے کے احکامات دیے گئے، ایس ایس پی کی برطرفی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ثابت ہونے پرکی گئی۔

بدھ کو اپنے تردیدی بیان میں ترجمان نے کہا کہ ہنگامی حالات میں پولیس کا عوامی جان و مال اور سرکاری املاک کے تحفظ سے انحراف قابل مواخذہ جرم ہے، حقیقت یہ ہے کہ مذکورہ ایس ایس پی نے دھرنے کے عروج پر کام سے انکار کیا اور بلا وجہ اپنی ذمہ داریوں سے راہِ فرار اختیار کی اور یہ مضحکہ خیز بہانہ بنایا کہ مجھے طاقت کا استعمال کرنے کے احکامات دیے گئے۔

(جاری ہے)

ترجمان وزارت داخلہ نے کہا کہ ایس ایس پی کی برطرفی تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات پر قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ثابت ہونے پرکی گئی۔ ترجمان نے کہا کہ میڈیا کو چاہیے کو چاہیے وہ حقائق کے منافی اور سرا سر غلط خبریں شائع کرکے عوام کو گمراہ نہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کا یہ اخلاقی فرض ہے کہ وہ عوام کے سامنے حقائق لائے تاہم ایس ایس پی نیکوکارہ کی برطرفی کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی تمام خبریں بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :