اسلام آباد ہائی کورٹ میں پابندی کے باوجود کھانے پینے کی حرام اشیاء امپورٹ کرنے پر کیس کی سماعت، سیکرٹری وزارت کامرس ، سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن ، سیکرٹری سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سیکرٹری وزارت داخلہ کو نوٹسز جاری ، دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا

جمعرات 2 اپریل 2015 03:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 اپریل۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پابندی کے باوجود کھانے پینے کی حرام اشیاء امپورٹ کرنے پر کیس کی سماعت کرتے ہوئے سیکرٹری وزارت کامرس ، سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن ، سیکرٹری سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سیکرٹری وزارت داخلہ کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے ۔ بدھ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے ہیومن رائٹس ویلفیئر ٹرسٹ کے صدر سپریم کورٹ کے وکیل ایم کوکب اقبال کی جانب سے حرام اشیاء سے متعلق دائر درخواست کی سماعت ہوئی عدالت میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ پاکستان نے کھانے پینے کی تقریباً سترہ اشیاء جس میں چپس لیز ، چکن ،بٹر و دیگر چیزیں شامل ہیں جو امپورٹ کی کی جارہی ہیں انہوں نے عدالت کو بتایا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے پارلیمانی سیکرٹری نے بھی پارلیمنٹ کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان میں تقریباً 17 حرام اشیاء کھانے پینے کی شامل ہیں امپورٹ ہورہی ہیں تاہم تاحال متعلقہ حکام کی جانب سے حرام اشیاء کو روکنے کیخلاف کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ حرام اشیاء کی امپورٹ سے متعلق حکم امتناعی جاری کیاجائے عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد کھانے پینے کی سترہ حرام اشیاء پر دائر کی گئی درخواست پر سیکرٹری وزارت کامرس ، سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی ، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور سیکرٹری وزارت داخلہ کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے ۔