لندن میں ایم کیوایم کے گرفتار رہنمامحمدانور بغیر کوئی الزام عائد کئے ضمانت پر رہا ، ایم کیوایم پرجھوٹے الزامات کی بھرمارکی جارہی ہے اس قسم کے ہتھکنڈوں سے کارکنوں کے اعصاب نہیں توڑے جاسکتے، الطاف حسین

جمعرات 2 اپریل 2015 03:25

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 اپریل۔2015ء)منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں لندن پولیس کی جانب گرفتار کئے گئے ایم کیوایم کے رہنمامحمدانورکو بغیر کوئی الزام عائد کئے ضمانت پر رہاکردیاگیا ،قائد ایم کیو ایم الطاف حسین کاکہناہے کہ ایم کیوایم پرجھوٹے الزامات کی بھرمارکی جارہی ہے اس قسم کے ہتھکنڈوں سے کارکنوں کے اعصاب نہیں توڑے جاسکتے ۔تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم کے راہنما64سالہ محمدانورکوبدھ کی صبح ساڑھے9بجے میٹروپولٹین پولیس نے حراست میں لیااورپھران کے گھرکی مکمل تلاشی لی جوپورادن جاری رہی ،پولیس نے رات تقریباً10بجے انہیں پولیس ضمانت پررہاکردیا،محمدانورکومنی لانڈرنگ کیس میں گرفتارکیاگیاتھاجس سے پولیس نے تفتیش کے بعدانہیں ضمانت پررہاکیاپولیس نے انہیں چارج لگائے بغیرضمانت پررہاکیاواضح رہے کہ اس سے قبل ایم کیوایم کے پانچ رہنماوٴں کومنی لانڈرنگ کیس میں گرفتارکرکے اپریل تک ضمانت پررہاکیاتھااوران سے تحقیقات جاری ہیں ۔

(جاری ہے)

ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ ایم کیوایم پرجھوٹے الزامات کی بھرمارکی جارہی ہے لیکن ایم کیوایم کے کارکنان اوررہنمانولادی اعصاب کے مالک ہیں ۔اس قسم کے ہتھکنڈوں سے کارکنوں کے اعصاب توڑے نہیں جاسکتے ۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم پرامن لبرل اورجمہوریت پسندجماعت ہے ایم کیوایم کے کارکنوں کے دلوں پرتصویرہے جسے کوئی طاقت ختم نہیں سکتی ۔

کیونکہ دیوارپرلگی تصویرہٹائی جاسکتی ہے دلوں پرتصویرکوکوئی نہیں ہٹاسکتا۔انہوں نے کہاکہ ہم پرامن جمہوری جدوجہد سے فرسودہ جاگیردارانہ نظام کاخاتمہ چاہتے ہیں اوراپنی اس جدوجہد کوجاری رکھیں گے۔ اس سے پہلے لندن پولیس نے منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیو ایم کے رہنما اور الطاف حسین کے قریبی ساتھی محمد انور کو گرفتار کر لیا گیاہے ، میٹرو پولیٹن پولیس نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بیان جاری کر دیا،پولیس کے مطابق انسداد دہشت گردی کمانڈ نے ایک 64 سالہ شخص محمد انور کو منی لانڈرنگ کے الزام میں شمال مغربی لندن سے اس کی رہائش گاہ حراست میں لیا اور گھر کی مکمل جامع تلاشی لی گئی ہے ۔

لندن پولیس نے جاری بیان میں مزید یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس سے قبل بھی 5 افراد کو منی لانڈرنگ کے الزام میں حراست میں لیا گیاتھا، جو کہ ضمانت پر رہا ہیں۔پولیس کے مطابق 5 دسمبر 2013 کو 73 سالہ اور 44 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیاتھا، 3 جون 2014 کو 61 سالہ شخص کو حراست میں لیا گیا، ان تمام افراد کی ضمانت اپریل 2015 تک ہے۔بعد ازاں 12 جنوری 2015 کو ایک 41 سالہ شخص کو حراست میں لیا گیا اس کی ضمانت بھی رواں برس اپریل تک ہے جبکہ 17فروری 2015 کو حراست میں لیے گئے شخص بھی ضمانت پر رہا ہے۔

پولیس کے جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ الطاف حسین سمیت ضمانت پر رہا شخص کسی جرم کے الزام میں گرفتاری کے بعد پولیس کے سامنے مقررہ تاریخ پر پیش ہونے کا پابند ہے۔واضح رہے کہ رواں برس جون میں ایم کیو ایم کے قائد 61 سالہ الطاف حسین کو برطانیہ میں ایک روز کے لیے پولیس نے حراست میں لیا تھا اور ان کے گھر پر چھاپہ مار کر تلاشی لی تھی۔

دوسری جانب ایم کیو ایم کے رہنما حیدر عباس رضوی نے بھی محمد انور کی گرفتاری کی تصدیق کر تے ہوئے کہا ہے کہ محمد انور کو آج صبح 9 بجے لندن پولیس نے ان کو اپنے گھر سے چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا ہے انہوں نے بتایا کہ محمد انور ایم کیو ایم ایک سرگرم رکن ہیں اور ان کا شمار الطاف حسین کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے ۔محمد انور لندن میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن ہیں ،انہوں نے بتایا کہ محمد انور برطانوی شہری ہیں اور 1992 ء میں الطاف حسین کراچی میں آپریشن کے بعد لندن گئے تو محمد انور کے گھر قیام کیا تھا