پاکستان کی مسلح افواج کا امن بریگیڈ یمن میں تعینات کرنے کے لئے سپریم کورٹ میں در خواست دائر

منگل 31 مارچ 2015 02:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 مارچ۔2015ء) پاکستان کی مسلح افواج کا امن بریگیڈ فی الفور یمن اورحضر موت میں تعینات کیا جائے ۔ امن بریگیڈ کو معروف جنگ متحارب قوتوں کو ایک دوسرے سے علیحدہ کرنے کے ساتھ ساتھ بیرونی فضائی جارحیت روکنے کی ہدایت کی جائے ۔ سپریم کورٹ میں دائر کی جانے والی آئینی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا پرچم مسلمانوں کے لئے بلاتفریق امن کا پرچم ہونا چاہئے اور امن دستے میں فوج کی تمام انفنٹری رجمنٹوں کی نمائندگی ہونی چاہئے تاکہ امن بریگیڈ پاکستان کے تمام علاقوں اور آزاد کشمیر کے مسلمانونں کی نمائندگی کا عکاس ہو ۔

درخواست گزار شاہد اورکزئی نے کہا کہ اس کی درخواست اس کا دینی فریضہ ہے اور وہ یمن کے مسلمانوں کی حالت زار سے غفلت نہیں برت سکتا کیونکہ اس کے والد بزرگوار اللہ کے نبی مسلمان ابن داؤد کے بلاوے پر یمن کے لوگوں نے اسلام قبول کیا اور وہ اپنا فریضہ عدالت کے روبرو قرآن کے کلمات سے واضح کرے گا ۔

(جاری ہے)

افواج پاکستان نے اقوام متحدہ کی امن کارروائیوں میں بھرپور حصہ لیا ہے لیکن فی الوقت اقوام متحدہ اور اس کی سلامتی کونسل خون خرابے پر ٹس سے مس نہیں ہو رہی ۔

پاکستان کے امن بریگیڈ میں آرمی میڈیکل کور کو بھی شامل کیا جائے تاکہ جنگ سے متاثرہ علاقوں میں فیلڈ ہسپتال قائم کئے جا سکیں ۔ درخواست گزار نے پاک فوج کی غیر جانبداری واضح کرتے ہوئے ججوں کے حلف کے وہ کلمات بھی لکھے جو طرفداری سے پرہز کا درس دیتے ہیں ۔ درخواست میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کو مدعا علیہ بنایاگیا اور پاکستان سے باہر کسی قسم کی فوجی ، بحری اور فضائی کارروائی کے خلاف حکم امتناعی طلب کیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :