ایک روزہ میچوں سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا ، ٹیسٹ کے لئے کپتان برقرار رہوں گا،مصباح الحق ، ورلڈکپ میں پوری دیانتداری کے ساتھ کھیلے، شکست کی وجہ ٹاپ آرڈر بیٹسمینوں کارنر نہ بتانا ہے، پاکستان میں بھی انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہونی چاہئیے، نجی ٹی وی کو انٹرویو

ہفتہ 28 مارچ 2015 02:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 مارچ۔2015ء)قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ ایک روزہ میچوں سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا ہے،تاہم ٹیسٹ کے لئے کپتان برقرار رہوں گا،ورلڈکپ میں پوری دیانتداری کے ساتھ کھیلے۔نجی ٹی وی کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں مصباح الحق نے کہا کہ جب تک فٹ ہوں ٹیسٹ کرکٹ کھیلتا رہوں گا،ورلڈ کپ میں ٹیم کے انتخاب پر مجھ سے رائے لی گئی تھی،ورلڈ کپ میں سرفراز احمد کو کھلانے کے سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ سرفراز احمد کو کھلانے کے لئے ہی لے کر گئے تھے،انہوں نے توقعات کے مطابق پرفامنس دکھائی، ورلڈکپ میں ٹیم کی شکست کی وجہ ٹاپ آرڈر بیٹسمینوں کارنر نہ بتانا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عبدالرزاق اور اظہر محمود کے بعد ہمیں کوئی اچھا آل راؤنڈر نہیں ملا،ٹیم میں ایسا کوئی آل راؤنڈر نہیں جو ساتویں نمبر پر سکور کرسکے۔

(جاری ہے)

مصباح الحق نے کہا کہ اسپنر یاسر شاہ کو اس لئے نہیں کھلایا گیا کیونکہ وکٹیں سپین کیلئے سازگار نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ میچ جیتے یا ہارے ٹیم پر تنقید کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں ناکامی پر افسوس ہے،پوری دیانتداری کے ساتھ کھیلے ہیں۔

مصباح الحق نے کہا کہ سابق کرکٹر نے اخلاقیات سے گری ہوئی باتیں کی جو قابل افسوس ہیں،ہمیشہ اپنے سینئرز کی عزت کی ہے۔ایک سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ ملک میں ڈومیسٹک اور فرسٹ کلاس کرکٹ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے،سکولوں میں گراؤنڈز نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جب محسوس کرونگا تو کھیل میں مزہ نہیں رہا تو اس وقت علیحدہ ہوجاؤں گا،جب تک فٹ ہوں کھیلوں گا۔انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ پاکستان میں بھی انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہو

متعلقہ عنوان :