پاکستان یمن جنگ میں شریک نہیں،خواجہ آصف ،کسی مرحلہ پر کوئی فیصلہ ہوا تو پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا، سعودی عرب کے ساتھ مذہبی مقدس رشتہ ہے اسکی سلامتی کا تحفظ کر یں گے ، ایو ان میں اظہا ر خیا ل

ہفتہ 28 مارچ 2015 02:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 مارچ۔2015ء) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان نے سعودی عرب کی سالمیت اور علاقائی سلامتی کے تحفظ کا دفاع کرنے کا عزم کیا ہے اورپاکستان یمن جنگ میں شریک نہیں ہو رہا تاہم اگر کسی مرحلہ پر کوئی فیصلہ ہوا تو پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ اپوزیشن کے خدشات کے جواب میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یمن جنگ میں فوج بھیجنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا تاہم حکومت نے یقین دلایا کہ اگر سعودی عرب کے سرحدی علاقائی سلامتی کو کوئی خطرہ ہے تو پاکستان سعودی عرب کے ساتھ ہے۔

۔ سعودی عرب کے ساتھ مذہبی مقدس رشتہ ہے اور اس کے علاوہ ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا تاہم کسی وقت میں فوج بھیجنے کا فیصلہ ہوا تو پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے ایسا فیصلہ نہیں ہوا جس کے اثرات 15 سال بعد پاکستان پر پڑیں انہوں نے کہا کہ یمن جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ نہیں ہوا ہے ہم نے سعودی عرب کا دفاع کرنے کا وعدہ اور عزم کیا ہے۔

(جاری ہے)

اس اہم مسئلہ پر عرب لیگ اجلاس بھی ہو رہا ہے وہاں یجن کا مسئلہ بھی ہو رہا ہے ہماری دعا ہے کہ یہ مسئلہ مشترکہ فورم پر حل ہو جائے۔

لیبیا یمن شام اور عراق میں جنگ جاری ہے افغانستان کے حالات بہتری کی طرف ہیں اور اس افغان جنگ کے اثرات گزشتہ 35 سال ہم پر نہیں مسلم امہ پر حالات ابتر ہیں اس حالات میں اتحاد کی ضرورت ہے تفرقہ بازی کی نہیں۔ مسلم امہ کی یکجہتی کے لئے پاکستان اپنا کردار ادا کرے گا ہم کسی جنگ کو ہوا نہیں دینا چاہتے جس سے مسلم امہ کا اتحاد پارہ پارہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر سعودی عرب کی سالمیت کو علاقائی سلامتی کو خطرہ ہوا تو پاکستان دفاع کرے گا۔ اس حوالے سے ابھی نہ کوئی بند کمرہ میں ہے ان کے خشات بے بنیاد ہیں۔