آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ میں بلے بازوں کے ہاتھوں باوٴلرز کی خوب پٹائی ، آئی سی سی نے سنجیدگی سے قوانین کا ازسر نو جائزہ لینے کا فیصلہ کرلیا ، ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے تیزی سے پھیلاوٴ سے کھیل کے دوسری فارم پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں،ہم آخری دس اوورز میں دائرے سے باہر کھلاڑیوں کی تعداد بڑھا کر پانچ کر سکتے ہیں ، ڈیو رچرڈسن

جمعہ 27 مارچ 2015 08:59

سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 مارچ۔2015ء) آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ میں بلے بازوں کے ہاتھوں باوٴلرز کی ہونے والی پٹائی کے بعد آئی سی سی نے سنجیدگی سے قوانین کا ازسر نو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ورلڈ کپ میں اب تک اکثر میچوں میں بڑے بڑے اسکور بنتے آئے اور چھوٹی باوٴنڈریز کے ساتھ ساتھ بلے کا سائز بڑھنے سے 300 رنز کا ہدف بھی معمولی تصور کیا جانا لگا ہے۔

چھوٹی باوٴنڈریز، فیلڈ کی پابندیاں اور بلے کا سائز بڑھنے سے جہاں ایک طرف باوٴلرز کے لیے آسانیاں پیدا ہوتی جا رہی ہیں تو وہیں دوسری طرف باوٴلرز کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اب تک ورلڈ کپ میں 450 سے زائد چھکے اور دو ہزار سے زائد چوکے لگ چکے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ دس ورلڈ کپ مقابلوں میں کوئی بھی بلے باز ڈبل سنچری بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکا تھا اور صرف ایک بار 400 سے زائد رنز بنے تھے لیکن اس ورلڈ کپ مقابلے میں اب تک دو ڈبل سنچریاں اسکور ہو چکی ہیں جبکہ تین بار 400 سے زائد رنز کا ہندسہ عبور کیا جا چکا ہے۔

لیکن دوسری جانب باوٴلرز کے لیے کوئی اچھی خبر نہیں اور اب تک نیوزی لینڈ کے ٹرینٹ بولٹ وہ واحد باوٴلر ہیں جنہوں نے 20 وکٹیں حاصل کی ہیں۔2007 کے ورلڈ کپ میں چار باوٴلرز نے کم از کم 20 وکٹیں حاصل کی تھیں جس سے ماضی کے مقابلے میں موجودہ ایک روزہ کرکٹ میں باوٴلرز کو درپیش مشکلات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو ڈیو رچرڈسن نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے تیزی سے پھیلاوٴ سے کھیل کے دوسری فارم پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوانین کی تبدیلی سے مدد ملی ہے اور ٹی ٹوئنٹی ناصرف ایک روزہ بلکہ ٹیسٹ کرکٹ پر بھی اثرانداز ہوئی ہے جس کے باعث بلے باز زیادہ جارحانہ انداز میں بلے بازی کرنے لگے ہیں۔تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ کھیل کا توازن بلے بازوں میں حق میں زیادہ دکھائی دیتا ہے اسی لیے باوٴلرز کو میچ میں زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لیے قوانین میں تبدیلی کی جا سکتی ہے۔ڈیو رچرڈسن نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم آخری دس اوورز میں دائرے سے باہر کھلاڑیوں کی تعداد بڑھا کر پانچ کر سکتے ہیں کیونکہ انہی اوورز میں بلے باز تیزی سے رنز کرتے ہیں۔موجودہ قوانین کے تحت آخری دس اوورز میں ٹیمیں زیادہ سے زیادہ صرف چار فیلڈرز دائرے سے باہر رکھ سکتی ہیں۔