پاکستان ایل این جی درآمد کرنے والے ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ،ملکی تاریخ میں ایل این جی کی پہلی درآمدی کھیپ پاکستان پہنچ گئی ، درآمدی ایل این جی پاکستان میں توانائی کا بحران کم کرنے میں مدد دیگی

جمعہ 27 مارچ 2015 09:16

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 مارچ۔2015ء)پاکستان ایل این جی درآمد کرنے والے ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ہے۔ ملکی تاریخ میں مائع قدرتی گیس ( ایل این جی) کی پہلی درآمدی کھیپ پاکستان پہنچ گئی ہے۔ درآمدی ایل این جی پاکستان میں توانائی کا بحران کم کرنے میں مدد دیگی۔ ایل این جی لے کر آنے والا ”ایگزیکوئٹ“ نامی بحری جہاز پورٹ قاسم پر ایل این جی کی درآمد کے لیے بنائے گئے خصوصی ٹرمینل پر لنگر انداز ہوگیا ہے۔

اینگرو ایل این جی کمپنی کے سی ای او شیخ عمران الحق نے جمعرات کو ٹرمینل کا دورہ کرنے والی میڈیا کی ٹیم کو بتایا کہ ایگزیکوئٹ جہاز پر مائع گیس کی اسٹوریج کے ساتھ ری گیسفکیشن کی بھی سہولت موجود ہے ،یہ جہاز 15سال کے معاہدے کے تحت اینگرو ایل این جی ٹرمینل کو خدمات فراہم کرے گا، جہاز پر آنے والی پہلی درآمدی کھیپ پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی نے شارٹ ٹرم بنیادوں پر درآمد کی ہے۔

(جاری ہے)

درآمدی کھیپ کی مقدار 3ہزار ایم ایم سی ایف ہے جس میں سے یومیہ 200ایم ایم سی ایف گیس سوئی سدرن گیس کمپنی کے نیٹ ورک میں شامل کی جائیگی۔ ایل این جی کو گیس میں تبدیل کرکے گیس کمپنی کے نیٹ ورک میں شامل کرنے کا عمل جمعہ سے شروع کردیا جائے گا اور درآمد کی جانے والی پوری کھیپ 15روز میں سسٹم میں شامل ہوجائیگی۔ مزید ایل این جی کی درآمد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اینگرو ایل این جی ٹرمینل کا کام صرف ری گیسیفکیشن کی سہولت فراہم کرنا ہے اور مزید گیس درآمد کرنے سے متعلق کوئی بھی فیصلہ حکومت کریگی ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ درآمدی گیس کہاں اور کیسے استعمال ہوگی اس بارے میں فیصلہ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل اور گیس کمپنیاں کریں گی۔

انہوں نے بتایا کہ ٹرمینل کی تعمیر پر 135 ملین ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ ایف ایس آر یو کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جہاز پر نصب اس پلانٹ میں یومیہ 600ایم ایم سی ایف گیس ری گیسفیکشن کی گنجائش ہے ،تاہم حکومت نے 200ایم ایم سی ایف کا ٹینڈر دیا تھا جبکہ سرپلس گنجائش دوسری پارٹیوں اور نجی شعبے کے لیے استعمال کی جائیگی۔ پورٹ قاسم اتھارٹی کے چیئرمین آغا جان اختر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پورٹ قاسم پر ایل این جی کی درآمد سے متعلق خدشات بے بنیاد ہیں ڈرافٹ کی گہرائی 13میٹر ہے اور اس وقت جو جہاز ایل این جی لے کر آیا ہے اس کا ڈرافٹ 11.2میٹر ہے

متعلقہ عنوان :