افغانستان میں جمہوریت کا فروغ، امریکی فوج اور اتحادیوں کا مرہون منت ہے ،صدر اشرف غنی

جمعرات 26 مارچ 2015 01:29

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 مارچ۔2015ء)افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ افغانستان میں جمہوریت کا فروغ امریکی اتحادیوں، جن میں امریکی فوجی شامل ہیں، کا مرہونِ منت ہے، جس کے لیے اْنھوں نے اْنہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، اْنھوں نے کہا ہے کہ افغانستان کے عوام آپ کے فوجیوں کی بہادری اور افغانستان کو آزاد رکھنے کے لیے امریکیوں کی بے شمار قربانیوں کے معترف ہیں۔

اشرف غنی کا دور ہ امریکہ اور کانگریس کو خطاب، نمایاں عزت افزائی کا غماز ہے جو واشنگٹن آمد پر کسی غیر ملکی رہنما کو دی جاتی ہے، جو دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری لانے کی ایک کوشش ہے، جو تقریباً 14 برس کی لڑائی کے دوران کشیدہ ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

امریکی صدر براک اوباما اور مسٹر اشرف غنی نے ایک روز قبل ایک مشترکہ اخباری کانفرنس سے خطاب کیا۔

افغان صدر نے کہا کہ یہ بات یقینی بنانے کے لیے کہ اْن کا ملک باغیوں کے حملوں سے محفوظ رہے، ابھی ’بہت کام ‘باقی ہے۔ اشرف غنی نے کہا کہ اْن کی حکومت اس بات کی خواہاں ہے کہ ’اصلاحات کے عمل میں تیزی لائی جائے، افغان قومی سلامتی کی افواج کی قیادت بہتر ہاتھوں میں رہے، اْسے بہتر اسلحہ میسر ہو، اْس کی بہتر تربیت جاری رہے اور وہ اپنے بنیادی مشن پر دھیان مرکوز رکھے‘۔اْنھوں نیافغان قیادت میں امن عمل جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ تاہم، اْن کا کہنا تھا کہ اْن کی حکومت اْن عناصر کے ساتھ صلح نہیں کرے گی جو محض افغانستان کا نام ’عالمی دہشت گردی کی پناہ گاہ کے طور پر‘ استعمال کرنے کے متمنی ہیں۔

متعلقہ عنوان :