پانچ سالہ بچے کے قتل کے مجرم شفقت حسین کی پھانسی ایک ماہ کیلئے موخرکر دی گئی،وفاقی وزارت داخلہ نے کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کو فیصلے سے آگاہ کردیا

بدھ 25 مارچ 2015 07:35

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 مارچ۔2015ء)پانچ سالہ بچے کے قتل کے مجرم شفقت حسین کی پھانسی پر ایک ماہ کے لیے عمل درآمد روک دیا گیا ہے۔جیل انتظامیہ نے وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے شفقت حسین کی پھانسی پر عمل درآمد ایک ماہ کے لیے روکے جانے کے فیصلے سے کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کو آگاہ کردیا۔گزشتہ ہفتے 19 مارچ کو شفقت حسین کی پھانسی محض چند گھنٹوں قبل 72 گھنٹوں کے لیے موخر کردی گئی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ شفقت حسین کو 19 مارچ کو دی جانے والی پھانسی کو 72 گھنٹوں کے لئے موخر کردیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چوہدری نثار نے صدر سے رابطہ کرکے پھانسی کی سزاموٴخر کرنے کی درخواست کی تھی۔

(جاری ہے)

آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے شفقت حسین کو 2001 میں 5 سالہ عمیر کو قتل کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا، جس کے بعد 2004 میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر انہیں پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

اس سے قبل شفقت کے اہلخانہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ قتل کے وقت شفقت حسین کی عمر صرف 14 برس تھی اور نابالغ ہونے کے باعث اس سزا پر عمل درآمد نہیں ہوسکتا۔انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ جس مقدمے میں اسے ملوث کیا گیا اس میں تین گرفتاریاں ہوئیں لیکن لاوارث ہونے کی وجہ سے سارا الزام ان کے بیٹے پر لگا دیا گیا جب کہ دو کو رہا کر دیا گیا۔ تاہم قومی اسمبلی میں اپنے حالیہ بیان میں وزیر داخلہ چوہدی نثارعلی خان نے واضح کیا کہ شفقت کی اپیل ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی جانب سے مسترد کی گئی تھیں اورعدالتوں کی جانب سے معاملہ نمٹائے جانے کے بعدسزا یافتہ انسان کے لیے کوئی عدالتی وسیلہ باقی نہیں رہتا۔

متعلقہ عنوان :