حکومت،پی ٹی آئی جوڈیشل کمیشن بارے معاہدے کی دستاویزات منظرعام پرآگئیں ، معاہدہ سات صفحات پرمشتمل ، کمیشن میں سپریم کورٹ کے تین ججزشامل ہوں گے،حکومت الیکشن دھاندلی کی تحقیقات آئی ایس آئی اورایم آئی سے کروانے پررضامند، جوڈیشل کمیشن مجوزہ آرڈیننس کے تحت کام کریگا، اسکی تفصیلات پارلیمانی رہنماوٴں کوبھیجوادیں ،اسحاق ڈار،وزیراعظم نوازشریف خودجوڈیشل کمیشن کے مجوزہ آرڈیننس پرپارلیمانی رہنماوٴں کواعتمادمیں لیں گے،میڈیاسے گفتگو

پیر 23 مارچ 2015 08:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 مارچ۔2015ء)حکومت اورتحریک انصاف کے درمیان ہونے والے معاہدے کی دستاویزات منظرعام پرآگئی، حکومت اورپی ٹی آئی میں جوڈیشل کمیشن کے قیام پرہونے والامعاہدہ سات صفحات پرمشتمل ہے ،مجوزہ مسودے کے مطابق جوڈیشل کمیشن میں سپریم کورٹ کے تین ججزشامل ہوں گے ،جبکہ حکومت نے الیکشن میں دھاندلی کی تحقیق آئی ایس آئی اورایم آئی سے بھی کروانے پررضامندی کااظہارکیاگیااوریہ بھی فیصلہ کیاگیاکہ دھاندلی ثابت ہونے پروزیراعظم نوازشریف خوداسمبلی توڑدیں گے اوربیک وقت ملک بھرمیں انتخابات کروائیں گے ،اس کے علاوہ مجوزے میں بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی )اورپاکستان پیپلزپارٹی کے دستخط کی جگہ رکھی گئی ہے ،جس میں دونوں جماعتوں کے سربراہوں سے دستخط لئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

ادھروفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے کہاہے کہ جوڈیشل کمیشن مجوزہ آرڈیننس کے تحت کام کریگا،مجوزہ آرڈیننس کی تفصیلات پارلیمانی رہنماوٴن کوبھیجوادیں ،وزیراعظم نوازشریف خودجوڈیشل کمیشن کے مجوزہ آرڈیننس پرپارلیمانی رہنماوٴں کواعتمادمیں لیں گے ۔اتوارکے روزمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کراچی آپریشن سے کراچی کے حالات میں بہتری آئی ہے ،کراچی آپریشن ایم کیوایم کے خلاف نہیں بلکہ جرائم پیشہ عناصراورکراچی کاامن تباہ کرنے والوں کیخلاف ہے ۔

کراچی میں فوجی آپریشن ایم کیوایم کے مطالبے پرشروع کیاگیا،ایم کیوایم نے خودفوجی آپریشن کامطالبہ کیا۔اسحاق ڈارنے کہاکہ ماضی میں پی پی پی اوراے این پی کے خلاف بھی آپریشن کیاگیا،نائن زیروکوئی مقدس مقام نہیں جوآپریشن کرکے مقدس مقام کی توہین کی گئی ہے ،جرائم پیشہ عناصرجہاں بھی ہوں گے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔