کراچی میں امن کے بغیر ملک نہیں چل سکتا،مخدوم جاوید ہاشمی،صولت مرزا کے بیانات کی قانونی اہمیت مسلمہ نہیں ہے، کوئی سیاسی مقاصد ہیں نہ کسی عہدے کا طلب گار ہوں ،صحافیوں سے گفتگو

اتوار 22 مارچ 2015 09:25

جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 مارچ۔2015ء) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ کراچی میں امن کے بغیر ملک نہیں چل سکتایہاں ہونے والے اقدامات درست ہیں یہ عمل جاری رہنا چاہیے جو بھی دہشت گردی یا کرپشن میں ملوث ہو اسے کٹہرے میں لایا جائے،6ماہ قبل کہہ دیا تھا کہ تحریک انصاف اسمبلیوں میں واپس آئے گی خوشی ہے اس نے میرا مئوقف تسلیم کر لیا،صولت مرزا کے بیانات کی قانونی اہمیت مسلمہ نہیں ہے،جب تک دہشت گردی اور کرپشن کے انبار کا خاتمہ ہوتا ملک کے مسائل حل نہیں ہو سکتے،کوئی سیاسی مقاصد ہیں نہ کسی عہدے کا طلب گار ہوں ۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جہانیاں کے سینئر صحافی خالد محمود بھٹی کے بھائی شہزاد بھٹی کے ولیمہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن لائے بغیر ملک نہیں چل سکتا ، سب یہاں ہونے والے اقدامات کے حق میں ہیں بلکہ کراچی میں سب اقدامات ایم کیو ایم کی مشاورت سے ہو رہے ہیں یہ عمل رکنا نہیں چاہیے بلکہ اس کا دائرہ وسیع ہونا چاہیے جو بھی دہشت گردی میں ملوث ہے یا جس نے کرپشن کے پہاڑ کھڑے کر دیے ہیں ان سب کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ صولت مرزا کے بیانات کی قانونی اہمیت مسلمہ نہیں ہے اس سے حاصل شدہ معلومات سے مزید مدد مل سکتی ہے لیکن اس کیلئے قانونی موشگافیوں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہم سمجھتے ہیں کہ ایم کیو ایم کا مشن بہت بہتر ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہمارے بہتر سمجھنے سے تحقیقات رک جائیں ملک کا کوئی بھی شہری ہو قانون سب کیلئے برابر ہے۔

جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں نے6ماہ قبل کہہ دیا تھا کہ یہ ہوگا تحریک انصاف اسمبلیوں میں جائے گی حالانکہ اس معاملہ کو مذاکرات سے ہی حل ہوجا نا چاہیے تھا قوم و ملک کا وقت ضائع کیا گیا جو راستہ ا ختیار کیا گیا تھا وہ بہت خطرناک تھااس سے فائدہ دوسری قوتیں اٹھا رہی تھیں وہ فوج اور سول اداروں کی باغی قوتیں تھیں جنہوں نے فوج کو تقسیم کرنے کا عمل بھی شروع کر دیا تھااس لیے قوم کو جنرل راحیل شریف کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ انہوں نے ایسی قوتوں کی حوصلہ شکنی کی اب جو راستہ اختیار کیا گیا ہے وہ پوری قوم کو کامیابی سے ہمکنار کرے گا ۔

انہوں نے کہ عمران خان ہو یا نواز شریف یا کوئی اور میرا کسی پر کوئی احسان نہیں ہے اس ملک کی ریل گاڑی کو جب بھی پٹری سے اتارا گیا میرے پاس کچھ نہیں تھا میں اکیلا ہی تھامیں نے پارٹی صدارت اور ایم این اے شپ کو چھوڑ دیا یہ سب عوام کے دیے ہوئے عہدے ہیں مجھے خوشی ہوئی ہے کہ تحریک انساف نے اپنی ضد کو چھوڑا۔مسلم لیگ اگر اچھی حکومت کریں گے تو ٹھیک اچھی نہیں کریں گے تو وہ بھی خمیازہ بھگتیں گے میرے کوئی بھی سیاسی مقاصد نہیں اور نہ ہی کسی عہدے کا طلب گار ہوں صرف عوام کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔اس موقع پر حکیم عبدالمجید سلیمانی ،خلیل ا حمد گھمن،محمد عارف سعید،خالد محمود بھٹی ،محمد ادریس بھٹی،تنویر احمد بھٹی،شکیل احمد بھٹی،محمد اقبال بھٹی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :