امریکہ،ورجنیا میں سیاہ فام نوجوان گرفتار، تحقیقات کا حکم

جمعہ 20 مارچ 2015 09:34

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 مارچ۔2015ء)امریکی ریاست ورجنیا میں ایک سیاہ فام طالب علم پر تشدد اور گرفتاری پر وہاں کے گورنر نے تحقیقات کرنے کا کہا ہے۔نشہ آور مشروبات کے استعمال کی نگرانی کرنے والے ادارے اے بی سی کے اہلکاروں نے مارٹیز جانسن نامی ایک 20 سالہ سیاہ فام نوجوان کو ایک پب کے باہر سے بدھ کے روزگرفتار کیا تھا۔جس کے بعد سے یونیورسٹی آف ورجنیا میں احتجاج ہو رہے ہیں۔

جانسن کی خون میں لت پت اور زمین پر گھسیٹے جانے کی وڈیوز اور تصاویر ہر جگہ گردش کر رہی ہیں۔اے بی سی کے اہلکار کا کہنا ہے کہ ’جانسن بحث کر رہے تھے اور بہت جارحانہ ہو رہے تھے۔‘تاہم یونیورسٹی آف ورجنیا کے ایک طالب علم بیوبرن کا جنھوں نے جانسن کی گرفتاری کی تصاویر لی تھیں کہنا ہے کہ پولیس نے طاقت کا بلا جواز استعمال کیا۔

(جاری ہے)

بیوبرن نے یونیورسٹی کے مقامی اخبار کیوالیر ڈیلی کو بتایا’ اسے قابو کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی کیونکہ وہ بلکل جارحانہ نہیں ہو رہا تھا۔

‘اے بی سی کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ یونیفارم پہنے اے بی سی کے اہلکاروں نے ایک نامعلوم شخص سے اس وقت رابطہ کیا جب اس نے ’دی کارنر‘ نامی علاقے میں لائسنس یافتہ پب میں جانے سے انکار کر دیا تھا۔عدالت کے ریکارڈ کے مطابق جانسن پر طاقت کا استعمال کیے بغیر انصاف فراہم کرنے میں رکاوٹ ڈالنے اور لوگوں کو اکسانے یا نشے میں ہونے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

اے بی سی کے اہلکاروں نے مارٹیز جانسن کو ورجنیا میں ایک پب کے باہر سے بدھ کے روز گرفتار کیا ڈیموکریٹک گورنر کے دفتر کا کہنا ہے کہ گورنر مک آلیف نے اس واقع کا نوٹس لیتے ہوئے پبلک سیفٹی کے سیکریٹری کو طاقت کے استعمال پر غیر جانبدار تحقیقات کرانے کی ہدایت کی ہے۔اے بی سی کے مقامی ڈیپارٹمنٹ کے مطابق وہ اس تحقیقات میں تعاون کریں گے اور اس واقع میں شامل اہلکاروں کو دفتری فرائض دے دیے گئے ہیں۔بدھ کی شام سینکڑوں طلبا نے یونیورسٹی آف ورجنیا میں جانسن کو انصاف دلانے کے لیے احتجاج کیا۔اپنے ساتھی طلبا کے بازو پکڑے جانسن نے ان کے لیے احتجاج کرنے والے ہجوم سے بات کرتے ہوئے کہا ’میں آپ سب سے منت کرتا ہوں کہ ایک دوسرے کی عزت کریں اور ہم واقعی ایک برادری ہیں۔

متعلقہ عنوان :