وزیراعظم نوازشریف اور چیف آف آرمی سٹاف کے درمیان ملاقات ، کراچی آپریشن اور ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین کی ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے تبادلہ خیال ،عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزمان کو برطانیہ کے حوالے کرنے سے متعلق بھی حکومت نے مشاورت شروع کردی، ٹارگٹڈ آپریشن سے صورتحال بہتر ہوئی،غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا کوئی جواز نہیں، نواز شریف ،کسی جماعت کے خلاف ذاتی عناد پر کارروائی نہیں کررہے،دہشت گردوں کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں،گزشتہ عشروں کی خرابیوں کو جلد دور کریں گے ،فیصل آباد کے ارکان اسمبلی سے گفتگو

جمعہ 20 مارچ 2015 08:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 مارچ۔2015ء)وزیراعظم نوازشریف اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے درمیان ملاقات میں کراچی آپریشن اور ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین کی ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ہے،عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزمان کو برطانیہ کے حوالے کرنے سے متعلق بھی حکومت نے مشاورت شروع کردی ہے۔معتبر ذرائع سے وزیراعظم پاکستان نوازشریف اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی ون ٹو ون ملاقات کی اندرونی کہانی معلوم ہوئی ہے۔

معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور آرمی چیف نے ون ایجنڈے پر ملاقات کی ہے جس میں ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین کی ممکنہ گرفتاری کا معاملہ زیر بحث آیا ہے۔ذرائع کے مطابق ملاقات کرنے والی دونوں شخصیات نے اس بات پر اتفاق کرلیا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس کے دونوں مرکزی ملزمان کو برطانیہ کے حوالے کیا جائے گا تاکہ ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین کی گرفتاری برطانیہ میں یقینی بنائی جاسکے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزید دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پھانسی سے صرف چار گھنٹے قبل صولت مرزا کے اعترافی بیان کے بعد اور الطاف حسین کی جانب سے رینجرز اور فوج کے خلاف سخت زبان استعمال کرنے کے بعد کراچی کے حالات کو درست کرنے کیلئے حتمی اور سخت فیصلے لینے کیلئے دونوں شخصیات متفق نظر آئیں اور اس حوالے سے دہشتگردوں کے ساتھ ساتھ فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں کے ساتھ بھی آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

ادھروزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ کسی جماعت کے خلاف ذاتی عناد پر کارروائی نہیں کررہے ،کراچی آپریشن تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے شروع کیا ہے،ٹارگٹڈ آپریشن سے صورت حال میں بہتری آئی ہے ،کسی کو غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا کوئی جواز نہیں،جرائم پیشہ ملزموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی میں آپریشن تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے شروع کیا گیا ہے ،دہشت گردوں کے خلاف آپریشن سب کے مفاد میں ہے ، ملک کے معاشی مرکز میں امن و استحکام لانا ہے ،کراچی میں آپریشن سے صورتحال میں بہتری آئی ہے ، کسی کو غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا کوئی جواز نہیں،سنگین جرائم میں ملوث ملزموں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائیگا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے، مسلم لیگ (ن) تمام سیاسی جماعتوں کو مکمل احترام دیا ہے،کسی بھی جماعت کے خلاف ذاتی بنیاد پر کارروائی نہیں کررہے ،پرامن اور مستحکم کراچی ہمارے مفاد میں ہے،کراچی میں بھتہ خوری ،ٹارگٹ کلنگ اور جرائم پیشہ وارداتوں میں کمی آئی ہے ،وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی کی پیداوار میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے،چین اور دیگر ممالک سے بجلی درآمد کرنے کے حوالے سے کام ہورہا ہے۔گزشتہ عشروں کی خرابیوں کو جلد دور کریں گے،آئندہ انتخابات سے قبل تمام چیلنجز پر قابو پالیں گے