مقتول عبیرہ اغواء مقدمہ میں ملوث ملزمہ نے پولیس کی جانب سے اسے گناہ قرار دینے پر دائر درخواست ضمانت واپس لے لی،3ملزمان نے درخواست ضمانت دائر کردی

جمعرات 19 مارچ 2015 09:12

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 مارچ۔2015ء) ایڈیشنل سیشن جج رفاقت علی قمر کی عدالت میں مقتول عبیرہ کو اغواء کرنے کے مقدمہ میں ملوث خولا عرف سدرہ نے پولیس کی جانب سے اسے رپورٹ میں بے گناہ قرار دینے پر دائر درخواست ضمانت واپس لے لی ۔گزشتہ روز عدالت میں پولیس نے پیش ہوکر موقف اختیار کیا کہ تفتیش کے دوران مذکورہ ملزمہ اس مقدمہ میں ملوث نہیں پائی گئی ہے جس کے بعد ملزمہ نے عدالت میں دائر کی جانے والی درخواست ضمانت واپس لے لی ۔

واضح رہے کہ ملزمہ کے خلاف تھانہ وحدت کالونی پولیس نے عبیرہ کے بھائی زوہیب اقبال بھٹی کی رپورٹ پر اغواء کا مقدمہ درج کیاجس میں زوہیب اقبال نے موقف اختیار کیا کہ اس کی بہن عبیرہ کو ماڈل بننے کا شوق تھا وہ وحدت کالونی کے ایک ہوسٹل میں رہتی تھی جہاں سے اسے اغوا کرلیاگیاجن افراد نے عبیرہ کو اغوا ء کیا ان کے خلاف کارروائی کی جائے ۔

(جاری ہے)

ادھرایڈیشنل سیشن جج ناصر جاوید رانا کی عدالت میں ماڈل عبیرہ قتل کے مقدمہ میں ملوث 3ملزمان نے درخواست ضمانت دائر کردی ،عدالت نے 20مارچ کو پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

استغاثہ کے مطابق ملزمان عظمی راؤ عرف طوبی ،فاروق الرحمن اور حکیم ذیشان پر الزام ہے کہ انہوں نے ماڈل عبیرہ اقبال کو قتل کرکے 13جنوری کو اس کی لاش بسد سٹینڈ شیراکوٹ کے قریب بریف کیس میں پھینک دی تھی تاہم پولیس نے مذکورہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کررکھا ہے ۔گزشتہ روز ملزمان کی جانب سے عدالت میں درخواست ضمانت دائر کی گئی لیکن پولیس کی جانب سے مقدمہ کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا جس پر عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے پولیس آئندہ پیشی پر مقدمہ کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :