پارلیمنٹ کی انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس، بائیو میٹرک اور الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے معاملے پر حتمی شفارشات کے لیے 6ماہ کی مہلت کی درخواست مسترد ، 2ہفتوں میں سفارشات طلب،ہر پولنگ اسٹیشن کا فارم 14جاری کرنا لازمی قرار دے

جمعرات 19 مارچ 2015 08:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 مارچ۔2015ء ) پارلیمنٹ کی انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں بائیو میٹرک اور الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے معاملے پر حتمی شفارشات کے لیے 6ماہ کی مہلت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 2ہفتوں میں سفارشات طلب کرلی ہیں،ہر پولنگ اسٹیشن کا فارم 14جاری کرنا لازمی قرار دے دیا ،فارم چودہ جاری نہ کرنے والے پریزاڈنگ افسر جرم کا مرتکب ہو گا ،ریڑنگ افسر کے لیے بھی انتخابی نتائج جاری کرنے کے لیے فارم چودہ کا ہونا لازمی ہو گا، زاہد حامد کی زیر صدارت ہونے والی کمیٹی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے نوید قمر ،جماعت اسلامی کی رہنما عائشہ سید ،الیکشن کمیشن اور وزارت آئی ٹی کے حکام نے شرکت کی ۔

پارلیمنٹ کی انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز قومی اسمبلی میں ہوا ۔

(جاری ہے)

کمیٹی میں فیصلہ کیا گیا کہ پریزاڈنگ افسر کے لیے فارم چودہ پر ہر پولنگ ایجنٹ کے دستخط کرانا بھی لازمی ہو گا ۔ کمیٹی نے بائیو میٹرک اور الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے معاملے پر حتمی شفارشات کے لیے 6ماہ کی مہلت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 2ہفتوں میں سفارشات طلب کرلی ہیں ۔

سینٹ انتخابات براہ راست ہو ں گے یا اوپن بیلٹ کے تحت اس بارے میں کمیٹی نے اجلاس میں فیصلہ کرے گی ۔کمیٹی میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہر پولنگ اسٹیشن کا فارم 14جاری کرنا لازمی قرار دے دیا ،فارم چودہ جاری نہ کرنے والے پریزاڈنگ افسر جرم کا مرتکب ہو گا ،ریڑنگ افسر کے لیے بھی انتخابی نتائج جاری کرنے کے لیے فارم چودہ کا ہونا لازمی ہو گا۔

متعلقہ عنوان :