الطاف حسین کیخلاف مقدمہ، حکومت کا برطانیہ سے رابطے کا فیصلہ، الطاف حسین کے خلاف کا رو ائی کے لئے تین نقاط پر غور شروع،پہلے مرحلے میں انٹرپول کے ذریعے الطاف حسین کے خلاف کاروائی کرنے پر غور کیا جائے گا،ذرائع

جمعرات 19 مارچ 2015 08:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 مارچ۔2015ء) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف ایف آئی آر کی کاپی وزارت داخلہ کو موصول ہو گئی ہے جس کے بعد الطاف حسین کی حوالگی سے متعلق تین نقاط پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف ایف آئی آر کی کاپی وزارت داخلہ کو موصول ہو گئی ہے جس کے بعد الطاف حسین کی حوالگی سے متعلق تین نقاط پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں انٹرپول کے ذریعے الطاف حسین کے خلاف کاروائی کرنے پر غور کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں وزارت خارجہ کے ذریعے مجرمان کی حوالگی سے متعلق معاہدے کے تحت الطاف حسین کی واپسی زیر غور ہے جبکہ تیسرے مرحلے میں الطاف حسین کے خلاف شواہد سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کو پیش کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے گزشتہ شب کراچی کے تھانہ سول لائنز میں مقدمہ رینجرز کے کرنل طاہر کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔

مقدمے میں الطاف حسین پر ایک ٹی وی پروگرام میں رینجرز حکام کے خلاف تضحیک آمیز گفتگو اور قتل کی دھمکیوں کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ سیون اے ٹی اے کا سب سیکشن ایچ این اور جان سے مارنے کی دھمکی کی دفعہ پانچ سو چھ بی بھی شامل کی گئی تھی۔ دنیا نیوز نے پیر کی رات نو بج کر پچاس منٹ پر درج ہونے والی ایف آئی آر نمبر 30/2015 کا متن حاصل کر لیا تھا جس کے مطابق الطاف حسین نے کہا تھا کہ ان کے گھر پر چھاپہ مارنے والے ‘تھے’ ہو جائیں گے۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن ون فیض اللہ کوریجو کو مقدمے کا انکوائری افسر مقرر کیا گیا ہے۔ رینجرز کی جانب سے درج کرایا گیا مقدمہ انیس سو بانوے کے بعد ایم کیو ایم قائد کے خلاف پہلا مقدمہ ہے۔ انیس سو بانوے میں الطاف حسین کے خلاف درجنوں مقدمات درج کئے گئے تھے۔ ایم کیو ایم کا وفد ایف آئی آر کی کاپی لینے تھانہ سول لائنز پہنچا لیکن وہاں کوئی افسر موجود نہیں تھا جس کے بعد رہنما واپس چلے گئے۔