صولت مرزا کی پھانسی72گھنٹے کیلئے موٴخر،میں نشان عبرت ہوں ،ہم سے کام کروایاگیا جب کام ہوگیاتوٹشوپیپرکی طرح پھینک دیاگیا،صولت مرزا،میں اپیل کرتاہوں مجھے اپنی غلطیوں کاازالہ کرنے کاوقت دیاجائے ، قوم سے اپنے کئے پرمعافی مانگتاہوں ،کارکن آنکھیں اورکان کھولیں ورنہ پچھتاوے کے سواکچھ نہیں ملے گا،سیاستدان اپنے مقاصدکیلئے آپ کے سٹیٹس کوتبدیل کردیتے ہیں ،مرنے سے چند گھنٹے قبل صولت مرزا کے بیان نے تھرتھلی مچا دی

جمعرات 19 مارچ 2015 08:37

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 مارچ۔2015ء)سزائے موت کے قیدی صولت مرزانے کہاہے کہ میں نشان عبرت ہوں ،ہم سے کام کروایاگیااورجب کام ہوگیاتوٹشوپیپرکی طرح پھینک دیاگیا،میں اپیل کرتاہوں کہ مجھے اپنی غلطیوں کاازالہ کرنے کاوقت دیاجائے اورمیری سزاکوآگے بڑھایاجائے ،میں پوری قوم سے اپنے کئے پرمعافی مانگتاہوں ،کارکن آنکھیں اورکان کھولیں ورنہ پچھتاوے کے سواکچھ نہیں ملے گا،سیاستدان اپنے مقاصدکیلئے آپ کے سٹیٹس کوتبدیل کردیتے ہیں ۔

میڈیارپورٹس کے مطابق صولت مرزاپھانسی سے کچھ روزقبل کا بیان منظرعام پرآگیاہے جس میں انہوں نے اپنی بات کاآغازبسم اللہ سے کرتے ہوئے کہاہے کہ میں صولت مرزاقوم کے سامنے اورپوری دنیاکے سامنے ایک عبرت کانشان ہوں ،کچھ باتیں ایسی ہیں جومیں کرناچاہتاہوں اوراس کیلئے مجھے فورم نہیں مل رہاتھاجہاں میں ایساکرسکوں ،میں بتاناچاہتاہوں کہ میرایہ سب کچھ کرنے کامقصدلوگوں تک یہ پیغام پہنچاناچاہتاہوں کہ بہت سارے لوگ جوایم کیوایم میں شامل ہوناچاہتے ہیں وہ مجھے دیکھیں اورعبرت حاصل کریں کہ ہم لوگوں کوکس طرح کام نکلوانے کے بعدچھوڑدیاجاتاہے ،میرے خاندان کوخطرہ تھااوراب بھی خوف محسوس کررہاہوں کہ کہیں انہیں نقصان نہ پہنچادیاجائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ میں اپنے خاندان میں ایم کیوایم کاواحدکارکن تھا،میں صاحب اقتدارسے کہناچاہتاہوں کہ وہ میرے ساتھ بات کریں میں کچھ ایسی باتیں بتاناچاہتاہوں کہ جس سے کراچی میں امن لایاجاسکے ،میں ملک اورقوم سے جوکچھ مجھ سے بے لوث سرزدہوااس پرمعافی مانگتاہوں ۔انہوں نے کہاکہ مجھے پیپلزپارٹی حکومت میں متحدہ نے Facilitateکرایا میں اپیل کرتاہوں کہ میری سزاکوآگے بڑھایاجائے تاکہ اپنی غلطیوں کاازالہ کرسکوں ۔

انہوں نے کارکنوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنی آنکھیں اورکان کھولیں ،سیاستدان اپنے مقاصدکیلئے آپ کاسٹیٹس تبدیل کردیتے ہیں ،اس سے پہلے کہ آپ کوپچھتاناپڑے ،اپنی آنکھیں اورکان کھول دیں،جوبھی مشہورہوتاہے۔حقوق اور نظریات کے نام پر کام کرواتے ہیں اور کام کروانے کے بعدلاتعلقی کااظہارکیاجاتاہے ۔ صولت مرزا نے مزید دعوی کیا کہ ایم کیو ایم کے کئی رہنماء مجرمانہ سرگرمویں میں ملوث تھے، الطاف حسین بابر غوری کے ذریعے ہدایات دیتے تھے،بابر غوری کے گھر پر ہم چاروں لوگوں کو بلایا گیا،ایم کیو ایم گورنر سندھ کے ذریعے کارکنوں کو تحفظ دیتی ہے ۔

دوسری جانب اعترافی بیان منظر عام پر آنے کے بعد صولت مرزا کی پھانسی کو تین روز کے لیے موخر کردیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق صدرممنون حسین نے وزیراعظم نوازشریف کی ایڈوائس پر پھانسی مؤخر کی۔نجی ٹی وی کے مطابق بلوچستان کی مجھ جیل کے ڈپٹی سپرٹینڈنٹ سکندر کاکٹر کا کہنا ہے کہ ان کو رات گئے صولت مرزا کی پھانسی مؤخر کرنے کے احکامات موصول ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صولت مرزا کی پھانسی 72 گھنٹے کے لئے مؤخر کی گئی ہے۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ احکامات صدارتی آرڈینس کے تحت جاری ہوئے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق وزارت دخلہ کی جانب سے صولت مرزا کی پھانسی کو مؤخر کرنے کے لئے صدرِ پاکستان سے تحریری درخواست کی گئی تھی جسے منظور کرتے ہوئے صولت مرزا کی پھانسی کو 72 کھنٹوں کے لئے مؤخر کردیا گیا ہے۔