پرویز الٰہی حکومت نے منڈی بہاؤالدین میں ریلوے اراضی کمشنر گوجرانوالہ کی بیوی کو غیر قانونی طریقہ سے الاٹ کردی،پی اے سی میں انکشاف، ریلوے اسٹیشن پر غیر قانونی قبضہ کو واگزار کرایا جائے،کمیٹی کی ریلوے کو ہدایت

بدھ 18 مارچ 2015 09:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 مارچ۔2015ء)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پنجاب میں چوہدری پرویز الٰہی حکومت نے منڈی بہاؤالدین میں ریلوے کی زمین کمشنر گوجرانوالہ کی بیوی کو غیر قانونی طریقہ سے الاٹ کردی جس نے ریلوے کی زمین پر غیر قانونی قبضہ کرکے سی این جی اسٹیشن قائم کردیا۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ایم این اے عاشق گوپانگ کی صدارت میں ہوا جس میں ریلوے کی آڈٹ رپورٹ2007-08ء کا جائزہ لیا گیا۔

رپورٹ میں اربوں روپے کی کرپشن اور ریلوے کی زمینوں پر ناجائز قبضہ بارے ہولناک انکشاف سامنے آئے۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ریلوے کو ہدایت کی کہ وہ ناکارہ قرار دئیے گئے ریلوے ٹریک کی اوپن نیلامی کریں اور بھاری رقوم حاصل کریں۔انہوں نے کہا کہ ریلوے اسٹیشن پر غیر قانونی قبضہ کو واگزار کرایا جائے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا کہ لاہور خانیوال الیکٹرک ریلوے ٹریک کی شفاف نیلامی کی جائے ۔

ریلوے آفیسر کلب کراچی میں پاکستان ریلوے کو93.18ملین روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا،اس حوالے سے سیکرٹری آغا پروین کو کارروائی کیلئے کہا گیا ۔سیکرٹری ریلوے نے بتایا کہ صرف242ملین کی ریکوری ہوسکی ہے۔کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ لاہور میں ایک پرائیویٹ کمپنی کو36 ہزار سکیرفٹ کی زمین میں 63.360 ملین روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا،کراچی میں48 بل بورڈ مختلف جگہوں پر لگائے گئے تھے جن میں سے32 کو ہٹا دیا گیا اور 16بورڈ لگے رہے اور ان کی کوئی فیس موصول نہیں کی گئی جس کی صورت میں9.946ملین روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑا،اسی طرح بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سینے کے امراض سے متعلق ہسپتال سردار بہادر خان انسٹیٹیوٹ کو خواتین کی یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا گیا تھا اس میں35فیصد بلوچستان حکومت اور 65فیصد ریلوے انتظامیہ دے گی لیکن معاہدہ عمل میں نہیں لایا گیا جس کی وجہ سے550ملین روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا،اس پر عاشق گوپال نے کہا کہ بلوچستان سے ریکوری کرنا مشکل ہے اس پر سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ ہم نے ریلوے کے شعبہ فنانس کو اس بارے میں متحرک کردیا ہے کہ وہ بلوچستان میں کمرشل جگہوں کی قیمت کا تعین کرے اور اس معاملے کو حل کرے،اسی طرح لاہور اور گوجرہ میں ریلوے کی کمرشل زمینوں پر مختلف افراد کی جانب سے قبضہ ہوا تھا جس میں154.297 ملین روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا،اس پر سیکرٹری ریلوے نے کہا ہے کہ ہم نے کافی زمین قبضہ گزاروں سے واگزار کروالی ہے اور باقی کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں،اسی طرح پیرا 2.4 میں بتایا گیا کہ مظفرگڑھ ،بھکر،ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں134 ایکڑ کی زمین پر قبضہ ہوا ہے،اس کے علاوہ لاہور شاہدرہ پر بھی ریلوے کی زمین پر قبضہ ہوا تھا جس پر حکام نے زمین کو واگزار کرا دیا ہے۔

لاہور میں ریلوے کے پارکنگ ٹینڈ میں10.70 ملین روپے بولی میں بے ضابطاگی ہوئی تھی۔اسی طرح غازی بروتھا پاور چینل اور اٹک کے درمیان ایک پل بنایا گیا اور گاڑی کی رفتار کم کرنے کی وجہ زیادہ تیل استعمال ہوا،جس میں7.136 ملین روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا،کمیٹی کے ممبر نے کہا کہ اس حوالے سے کنٹریکٹر کو سیکورٹی واپس نہیں ہونی چاہئے،اب اعلیٰ سطح کی تفتیش کرے،پاکستان ریلوے اور نیشنل لاجسٹک سیل میں لاہور ڈرائی پورٹ میں امپورٹ اور ایکسپورٹ کے معاملے کی وجہ سے 41.480 روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا،سیکرٹری ریلوے نے بتایا کہ لوڈ اور ان لوڈ کرنے کیلئے کسٹم والے ڈیل کرتے تھے لیکن ورکرز کی جانب سے ہڑتال کی وجہ سے ہمیں اس ایشو سے پیچھے ہٹنا پڑا،اس طرح ریلوے کے موجودہ ایس گریڈ کے ملازم کی جانب سے ماضی میں بے ضابطگی کی گئی تھی جن پر 2انکوائری ہوئی تھی جن میں پہلی انکوائری میں ان کو چکر کر دیا تھا اور دوسری انکوائری میں ان کے خلاف ایکشن لینے کی ہدایت کی تھی ۔

متعلقہ عنوان :