وٹس ایپ کے ذریعے بے عزّتی، خاتون کو70 کوڑوں کی سزا ، عدالت نے بتیس سالہ خاتون کو مدعی کی ساکھ خراب کرنے کا مجرم پانے کے بعد یہ فیصلہ سنایا

بدھ 18 مارچ 2015 10:04

ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 مارچ۔2015ء )سعودی عدالت نے ایک خاتون پر وہاٹس ایپ کے ذریعے ایک شخص کو بدنام کرنے اور اس کی بے عزتی کرنے کے جرم میں بیس ہزار سعودی ریال جرمانہ اور ستّر کوڑوں کی سزا سنائی ہے۔گلف نیوز نے مقامی اخبار روزنامہ عکاظ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کی مشرقی صوبے القطیف کی کرمنل کورٹ کے ذرائع نے بتایا کہ عدالت نے بتیس سالہ خاتون کو مدعی کی ساکھ خراب کرنے کا مجرم پانے کے بعد یہ فیصلہ سنایا۔

یہ مقدمہ ایک سعودی شخص کی جانب سے دائر کیا گیا تھا، جس خاتون کو سزا سنائی گئی ہے، اس کی قومیت کا ذکر نہیں کیا گیا، اور ذرائع نے تنازعے کی نوعیت کی بھی وضاحت نہیں کی۔مدعا علیہ نے تسلیم کیا کہ انہوں نے اس شخص کی بے عزتی کی تھی، لیکن انہوں نے مبینہ طور پر عدالت کے فیصلے کو مسترد کردیا۔

(جاری ہے)

سعودی اینٹی سائبر کرائم لاء کے تیسرے آرٹیکل کے تحت ایسا شخص انفارمشین ٹیکنالوجی کی مختلف ڈیوائسز کے ذریعے کسی کو بدنام کرنے یا اس کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا مرتکب ہوتا ہے، اسے ایک مدت تک قید کی سزا دی جائے گی، جو ایک سال سے زائد نہیں ہوگی، اور اس پر کیا جانے والا جرمانہ پانچ لاکھ سعودی ریال سے زیادہ نہیں ہوگا یا پھر کوئی اور سزا دی جائے گی۔

گزشتہ سال جولائی میں بحرِ احمر کے شہر جدّہ میں دو خواتین کو وہاٹس ایپ کا استعمال کرتے ہوئے ایک دوسرے کی بے عزتی کی تھی، انہیں دس دن قید اور بیس کوڑوں کی سزا دی گئی تھی۔جج نے یہ فیصلہ ان دونوں خواتین کے ایک دوسرے کو بھیجے گئے پیغامات کو دیکھنے کے بعد سنایا تھا۔ ان بہنوں کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ یہ آپس میں کزنز تھیں۔یہ مقدمہ جج کے سامنے ایک خاتون کی جانب سے درخواست دائر کرنے کے بعد پہنچا، جس میں انہوں نے دوسری خاتون پر ان پر بہتان لگانے کا الزام عائد کیا تھا۔