کامونکے، ڈا کٹر کی غفلت سے ختنے کے دوران والدین کا اکلوتا بیٹا ہمیشہ کیلئے معذور ہو گیا،بچے کی زندگی بچانے کیلئے محنت کش باپ جمع پونجی خرچ کر چکا ،والدہ نے زیورات بھی فروخت کر کے بچے کے علاج پر لگا دیئے ،بچے کی حالت بہتر نہیں ہو رہی،والدین نے دکان بھی فروخت کی کوشش شروع کر دی

منگل 17 مارچ 2015 09:52

کامونکے(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 مارچ۔2015ء) ڈا کٹر کی غفلت سے ختنے کے دوران والدین کا اکلوتا بیٹا ہمیشہ کیلئے معذور ہو گیا۔بچے کی زندگی بچانے کیلئے محنت کش باپ اپنی جمع پونجی خرچ کر چکا ہے اور والدہ نے زیورات بھی فروخت کر کے بچے کے علاج پر لگا دیئے ہیں لیکن بچے کی حالت بہتر نہیں ہو رہی ۔والدین نے اپنی دوکان بھی فروخت کرنے کی کوشش شروع کر دی ہے ۔

وزیر اعلی ٰ پنجاب سے غریب والدین نے اپیل کی ہے کہ ان کے بچے کا علاج سرکاری خرچہ پر کروایا جائے اور بچے کی زندگی بتاہ کرنے پر ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔محلہ سلامت پورہ کے حافظ شاہد محمود کے ہاں بیٹے کی ولادت ہوئی تو اس نے بچے کے ختنے کروانے کے لئے ڈاکٹر محمد اشرف سیٹھی جو اپنے آپ کو ختنوں کا ماہر لکھتا ہے سے رابطہ کیا اور وقت لے کر اس کے موڑ ایمن آباد میں واقع ہسپتال سے بچے کے ختنے کروائے ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر نے مرہم پٹی کے بعد بچے کو والدین کے حوالے کر دیا اور دو روز بعد دوبارہ آنے کے لئے کہا ۔اس دوران بچے کی حالت خراب ہو گئی اور علاج کے بہانے ہزاروں روپے وصول کرنے کے بعد ڈاکٹر اشرف سیٹھی نے انہیں لاہور میں اپنے ایک دوست ڈاکٹر کے پاس بچے کو لے جانے کے لئے کہا ۔وہاں پر ڈاکٹر نے بچے کے آپریشن کے نام پر ہزاروں روپے لے لئے ۔لیکن آپریشن کے بعد بچے کی حالت مزید بگڑ گئی اور اس کا پیشاب اور پاخانہ بند ہو گیا ۔

اور جسم میں پیپ پڑ گئی ۔اس کے بعد وہ اپنے بچے کو میو ہسپتال لیکر گئے تو انکشاف ہوا کہ ڈاکٹر نے ختنے کے دوران لاپرواہی کا مظاہرہ کیا جس سے بچے کا عضو بھی کٹ گیا ہے اور آلات جراہی صاف نہ ہو نے کی وجہ سے زخم میں انفیکشن ہو چکی ہے اور مثانہ بھی ناکارہ ہو گیا ہے ۔ڈاکٹروں نے بچے کے علاج کے لئے پندرہ سے بیس لاکھ روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگا یا ہے ۔

جس سے بچے کی حالت بہتر ہو جائے گی تاہم بطور مرد وہ نارمل زندگی نہیں گزار سکے گا۔حافظ شاہد اور اسکی بیوی عابدہ بی بی نے میڈ یا کو بتایا ہے کہ وہ ایک سال میں اپنے بیٹے صائم کے علاج پر تقریبا چالیس لاکھ روپے خرچ کر چکے ہیں اور اب اپنی دوکان بھی بیچ رہے ہیں ۔انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے بچے کے علاج اور قصور وار ڈاکڑوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔عابدہ بی بی نے بتایا کہ انہوں نے ڈاکٹروں کو قانونی نوٹس بھی بھجوادیا ہے