این اے 137 کے ضمنی انتخاب میں (ن) لیگ نے میدان مار لیا‘ڈاکٹر شذرہ منصب 77890ووٹ لے کر کامیاب، تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اعجاز شاہ 39635ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے، وزیراعظم نواز شریف کی ننکانہ صاحب ضمنی انتخاب جیتنے پر شذرہ منصب کو مبارکباد

پیر 16 مارچ 2015 09:07

ننکانہ صاحب (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 مارچ۔2015ء ) حلقہ این اے 137 ننکانہ صاحب کی نشست پھر مسلم لیگ (ن) نے جیت لیا ، مسلم لیگ (ن) کی ڈاکٹر شذرہ منصب 38 ہزار 255 ووٹوں سے کامیاب قرار پائیں ، ڈاکٹر شذرہ منصب 77 ہزار 890 ووٹ لیکر پہلے ، تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اعجاز شاہ 39 ہزار 635 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے ، وزیراعظم نواز شریف نے ننکانہ صاحب ضمنی انتخاب جیتنے پر شذرہ منصب کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ شذرہ منصب کی کامیابی مسلم لیگ (ن) کی ترقیاتی پالیسیوں پر عوام کے اعتماد کا عکاس ہے ۔

اتوار کو حلقہ این اے 137 ننکانہ صاحب ہونیوالے ضمنی انتخابات میں غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی امیدوار ڈاکٹر شندرہ منصب 38 ہزار 255 ووٹوں سے کامیاب ہو گئیں ، حلقہ این اے 137 کی نشست مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے رائے منصب علی کی وفات کے بعد خالی ہو گئی تھی جس پر اتوار کو ضمنی انتخابات ہوئے۔

(جاری ہے)

ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر مرحوم رائے منصب علی خان کی صاحبزادی ڈاکٹر شندرہ منصب نے ضمنی انتخاب میں حصہ لیا ، ان کے مقابلے میں پیپلز پارٹی کی جانب سے شاہ جہاں بھٹی جبکہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امید وار برگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ مضبوط امیدوار تھے۔

ضمنی انتخابات میں تمام 256 پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی نتائج کے مطابق ڈاکٹر شندرہ منصب نے 77 ہزار 890 ووٹ حاصل کیے جبکہ آزاد امید وار اعجاز شاہ 39 ہزار 635 ووٹ حاصل کر سکے۔الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 137 میں پولنگ کے دوران ووٹنگ ٹرن آؤٹ 45 فیصد رہا ، کامیابی کی اطلاع ملتے ہی مسلم لیگ (ن) کے حامیوں کی جانب سے ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے جشن منایا گیا ۔

وزیراعظم نواز شریف نے ننکانہ صاحب ضمنی انتخاب جیتنے پر شذرہ منصب کو مبارکباد دی ۔ انہوں نے کہا کہ شذرہ منصب کی کامیابی مسلم لیگ (ن) کی ترقیاتی پالیسیوں پر عوام کے اعتماد کا عکاس ہے ۔ ڈاکٹر شذرہ منصب عوما کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے کام کریں ۔ واضح رہے کہ دوسرے نمبر پر آنے والے امیدوار برگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ انٹیلی جنس بیورو کے سابق سربراہ ہیں جبکہ انہیں پاکستان تحریک انصاف کی بھرپور حمایت بھی حاصل تھی۔