توانائی بحران پر قابو پانے اور لوگوں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے ایک جامع منصوبہ تیار ،مائع قدرتی گیس کی درآمد سے36 سو میگاواٹ اضافی بجلی پیدا کی جائے گی،متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے پر تیرہ ارب ڈالر خرچ کئے جائیں گے

اتوار 15 مارچ 2015 09:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 مارچ۔2015ء )توانائی بحران پر قابو پانے اور لوگوں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے ایک جامع منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے پانی ،شمسی توانائی او ر ہوا سے بجلی پیدا کرنے کی کئی منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔بجلی چوری پر قابو پانے اور لائن لاسز سے بچنے کیلئے بجلی کی ترسیل کی پرانی لائنوں کو تبدیل کرنے کے اقدامات بھی کئے جارہے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے پر تیرہ ارب ڈالر خرچ کئے جائیں گے۔قطر سے مائع قدرتی گیس کی درآمد سے36 سو میگاواٹ اضافی بجلی پیدا کی جائے گی، ایل این جی گیس پائپ لائن منصوبہ2017 تک مکمل ہوجائے گا،گیس پائپ لائن منصوبے سے یومیہ تقریباً پانچ سو پچاس ملین مکعب فٹ گیس کی آزادانہ ترسیل میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

مائع قدرتی گیس کو گیس میں تبدیل کرنے کیلئے روس کی کمپنی کی جانب سے شروع کیاگیا گیس پائپ لائن کا منصوبہ2017 تک مکمل ہوجائے گا۔

وزارت خزانہ کے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ پائپ لائن منصوبے سے یومیہ تقریباً پانچ سو پچاس ملین مکعب فٹ گیس کی آزادانہ ترسیل میں مدد ملے گی۔پائپ لائن پنجاب میں3600 میگاواٹ کے بجلی منصوبوں کو بھی گیس فراہم کرے گی۔روسی کمپنی روسٹیک گلوبل ریسورسز کے چار رکنی وفد نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور پٹرولیم اور قدرتی وسائل کے وزیر شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی اور پاکستان میں گیارہ سو کلومیٹر طویل شمال جنوب گیس پائپ لائن منصوبے کی تعمیر پر تبادلہ خیال کیا۔کمپنی کے چیئرمینAndrey Korobov نے وزیر خزانہ کو بتایا کہ اس منصوبے پر دونوں حکومتوں میں ہونے والے معاہدے کے تحت عمل کیا جائے گا اور اس کے لئے زیادہ رقم روس کی جانب سے فراہم کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :