وزارت پانی و بجلی کا رواں سال بھی گرمیوں میں عام شہریوں کو تڑپانے کا فیصلہ، خاص اور عام شہری 6گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کا سامنا کریں گے، موجودہ ٹیرف برقرار رہے گا کوئی اضافی بل صارفین سے وصول نہیں کیا جائے گا ، بجلی کے بلوں کی ریکوری نہ ہونے کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔ ترجمان وزارت پانی و بجلی

ہفتہ 14 مارچ 2015 08:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مارچ۔2015ء) وزارت پانی و بجلی نے رواں سال بھی گرمیوں میں عام شہریوں کو تڑپانے کا فیصلہ کر لیا خاص اور عام شہری 6گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کا سامنا کریں گے موجودہ ٹیرف برقرار رہے گا کوئی اضافی بل صارفین سے وصول نہیں کیا جائے گا ، بجلی کے بلوں کی ریکوری نہ ہونے کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔ ترجمان وزارت پانی و بجلی نے وزیر اعظم کے احکامات کے مطابق ملک میں آنے والی گرمیوں میں 6 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈ نگ نہ کرنے کا عندیہ دیا ہے ۔

بجلی کا موجودہ ٹیرف برقرار رہے گا اور کوئی اضافی بل صارفین پر نہیں ڈالا جائے گا قرضوں کی مدد میں صارفین سے کوئی اضافی بل وصول نہیں کیا جا رہا ۔

(جاری ہے)

دور دراز علاقوں میں بجلی کے بلوں کی ریکوری نہ ہونے کی وجہ سے بجلی کی لوڈ شیڈ نگ میں اضافہ ہو سکتا ہے وزرات کے مطابق اس وقت بجلی کا شارٹ فال 2100میگا واٹ ہے حکومت اس وقت نقصانات کم کرنے کے لئے کام کر ر رہی ہے ذرایع کے مطابق پی ایس او کو ہفتہ وار ادائیگیاں کی جا رہی ہیں پاور سیکٹر پر قرضہ 189ارب تھا جو کہ کم ہو کے 127 ارب رہ گیا ہے اور آنے والے وقت میں یہ قرضہ مزید کم ہو گا جن علاقوں میں بجلی کے بل ادا نہیں کیے جا رہے ان علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ 18گھنٹے تک کی جائے گی وزارت پانی و بجلی نے پی ایس او سے 500ارب سود کا تنازعہ کی خبروں کو بے بنیا د قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزارت اور پی ایس او کے دومیان ایسا کوئی تنازعہ نہیں چل رہا وزارت پر پی ایس او کی جانب سے 189ارب کا قرضہ تھا جو کہ کم ہو کر 127 ارب رہ گیا ہے وزارت ورزانہ کہ بنیاد تیل کی ادائیگیاں کر رہی ہے وزارت پانی و بجلی نے اقتصادی رابطہ کمیٹی سے قرضوں کی وصولی کے لئے صارفین پر اضافی سر چارج منظوری لی تھی جس کو نیپرا نے مسترد کر دیا اور صارفین سے اضافی بل لینے سے انکار کر دیا تھا تاہم وزارت نے اس بات کا یقین دلایا کہ وزارت صارفین سے اضافی بل وصول نہیں کرے گی

متعلقہ عنوان :