نائن زیرو پر چھاپے کے دوران رینجرز سے رابطے میں تھے، غلام قادر تھیبو،کراچی میں دہشت گردی پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے ، آپریشن کے دوران 48 ہزارلوگوں کوگرفتارکیا گیاہے،پولیس،عدالتیں،جیل خانہ جات کردارادا کریں تو شہرمیں جلد امن قائم ہوگا،ایڈیشنل آئی جی کراچی

ہفتہ 14 مارچ 2015 08:55

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مارچ۔2015ء)ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبونے کہا ہے کہ نائن زیرو پر چھاپے کے دوران رینجرز سے رابطے میں تھے، کراچی میں دہشت گردی پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے اورکراچی آپریشن کے دوران 48 ہزارلوگوں کوگرفتارکیا گیاہے،پولیس،عدالتیں،جیل خانہ جات کردارادا کریں تو شہرمیں جلد امن قائم ہوگا۔انہوں نے یہ بات ایف پی سی سی آئی میں تاجروں سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کے دوران کہی۔

اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ادریس،سینیئرنائب صدر عبدالرحیم جانو،ایس ایم منیر اور دیگر بھی موجود تھے۔اے آئی جی غلام قادرتھیبونے کہا کہ ،شہرمیں جرائم کی طرح ہڑتالوں پربھی قابو پالینگے،، تمام اسٹیک ہولڈرزکو سمجھانے کی کوشش کرینگے ہڑتالوں سے صرف نقصان ہوتا ہے، ۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھا کہ جب کہ شہر میں جرائم کی طرح ہڑتالوں کو بھی کنٹرول کریں گے، ایم کیو ایم کے کارکن وقاص شاہ کے قتل کی تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل دی جائے گی،ایم کیو ایم کے کارکن وقاص شاہ کو لگنے والی گولی چھوٹے ہتھیار کی تھی، مکمل تحقیقات کے بعد قاتل کی شناخت ممکن ہوگی۔

کراچی پولیس کے سربراہ غلام قادرتھیبو نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی پر کافی حد تک قابوپالیا گیا ہے، آپریشن کے بعد ہر قسم کے جرائم سمیت بھتہ خوری میں بھی واضح کمی آئی جب کہ جرائم کی طرح ہڑتالوں کو بھی کنٹرول کریں گے، کراچی میں اب کوئی نوگوایریا نہیں، گزشتہ روز ایک بھی قتل نہیں ہوا اور اب شہر میں کوئی اغوا کا کیس نہیں ہوگا ،جب کہ کوئی بینک بھی نہیں لٹے گا اور اگر ایسا ہوا تو مجرم فوری پکڑے جائیں گے۔

ایک سوال کے جواب غلام قادر تھیبو نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکن وقاص شاہ کو لگنے والی گولی چھوٹے ہتھیار کی تھی، مکمل تحقیقات کے بعد قاتل کی شناخت ممکن ہوگی، اگر کسی کو اعتماد نہیں تو انویسٹی گیشن ٹرانسفر کر دیں گے۔ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ نائن زیرو کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی گئی تھی اور شہر میں جہاں بھی خطرہ ہوگا وہ سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

،شہری اب ایس ایم ایس اور آ ن لائن بھی شکایت درج کراسکتے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ مقامی موبائل کمپنی کے ساتھ مفاہمت کی یاداشت پر دستخط ہوچکے ہیں جس کے تحت اب دھمکی آمیز کالیں کرنے والوں کو مانیٹر کیا جاسکے گا،ہم مل کر کراچی کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔انکا کہنا تھا کہ پچھلے سال بھتے کی97شکایات موصول ہوئیں اور اس سال مارچ میں کوئی شکایت درج نہیں ہوئی،پچھلے سال 24بینک ڈکیتی ہوئی تھیں مگر اس سال نہ ہونے کے برابر ہے،میرا وعدہ ہے کہ آئندہ کراچی میں کوئی بینک ڈکیتی نہ ہو۔انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال اغواء کے21کیس کم ہوئے،گزشتہ برسوں کی نسبت اب جانوں کا ضیاع کم ہورہا ہے اور شہر میں اب کوئی نوگو ایریابھی نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :