ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز کا چھاپہ درست ہے،عمران خان ،ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی دیر سے کی گئی ،میرے دفتر میں اسلحہ اور دہشت گرد پکڑے جاتے تو دفتر سیل ہو چکا ہوتا،چیئرمین نادرا نے این اے122 کاریکارڈ کی تصدیق ایک ماہ کے اندر کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے،ایک ماہ میں سچ اور جھوٹ کا پتہ چل جائے گا، پہلی بار الیکشن فراڈ کا احتساب ہورہا ہے ،این اے122 پورے ملک کیلئے ٹیسٹ کیس ہوگا، چیئرمین نادرا سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعہ 13 مارچ 2015 08:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 مارچ۔2015ء)تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز کا چھاپہ درست ہے ،رینجرز نے ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی میں دیر کر دی ہے یہ آپریشن پہلے ہی ہوجانا چاہیے تھا ،این اے 122 پورے ملک کیلئے ٹیسٹ کیس ہو گا ،پہلی بار الیکشن کا احتساب ہونے جارہا ہے ۔ جمعرات کے روز تحریک انصاف کے چیئرمین عمران نادرا ہیڈ آفس گئے جہاں پر انہوں نے چیئرمین نادرا سے ملاقات کی ،ملاقات میں این اے122 میں مبینہ دھاندلی اور نادرا سے ووٹرز کے انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن ٹریبونل نے این اے 122 کا ریکارڈ کی تصدیق کیلئے نادرا کو ایک ماہ کا وقت دے ہے ،چیئرمین نادرا نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ایک ماہ کے اندر تمام ریکارڈ کی تصدیق ہو جائے گی ،انہوں نے کہا کہ پہلی بار الیکشن فراڈ کا احتساب کیا جارہا ہے ،این اے122 پورے ملک کیلئے ٹیسٹ کیس ہوگا، ایک ماہ کے اندر سچ اور جھوٹ کا پتہ چل جائے گا ،انہوں نے کہا کہ 1970 کے بعد تمام الیکشن میں دھاندلی کی گئی ہے ،باریاں لینے والوں کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز نے چھاپہ مار کر درست کیا ہے، یہ چھاپہ کافی عرصہ پہلے ہی لگ جاتا تو بہتر ہوتا لیکن پھر بھی مثبت کہتا ہوں ،انہوں نے کہا کہ اگر میرے ہیڈ آفس سے اسلحہ او ر دہشت گرد پکڑے جاتے تو میرا آفس اس وقت سیل ہو چکا ہوتا ،انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو ہمیشہ آصف زرداری اور نواز شریف بچاتے آرہے ہیں ،عمران خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں لوکل باڈی الیکشن میں بائیو میٹرک سسٹم کو لانا چاہتے ہیں، خیبر پختونخواہ میں عوام جلد تبدیلی دیکھے گی ،بلدیاتی الیکشن کے بعد تمام اختیارات نچلی سطح تک چلے جائیں گے اور عوام کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائیگا ،ان الیکشن کے بعد عوام کے منتخب کردہ نمائندے عوام کی خدمت کر سکیں گے